مری میں پھنسے لوگوں کو اشیائے خوردونوش فراہم کی جارہی ہیں، آئی ایس پی آر
راولپنڈی: مری کی صورتحال پر آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق فوجی دستیسول انتظامیہ کی مدد کے لیے مصروف عمل ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ لوگوں کو اشیائے خوردونوش فراہم کی جارہی ہیں۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ لوگوں کومحفوظ شیلٹرفراہم کیا گیا۔ مرکزی شاہراہ کھولنے کے لیے آرمی انجینئربھی پہنچ گئے۔دوسری جانب راولپنڈی ٹریفک پولیس کے مطابق مری کے تمام انٹری پوائنٹس پر سیاحوں کو روکنے کے لیے خصوصی پکٹس قائم کردیے گئے ہیں۔ آگاہی اعلانات کے باوجود بڑی تعداد میں سیاح مری کے داخلی راستوں پر موجود ہیں۔ چیف ٹریفک آفیسر (سی ٹی او) راولپنڈی اضافی نفری کے ساتھ گزشتہ شام سیمری میں سیاحوں کو ریسکیو کرنے میں مصروف ہیں۔سی ٹی او تیمور خان نے کہا کہ راولپنڈی ٹریفک پولیس تمام تر وسائل کو بروئے کار لا رہی ہے، مسلسل برفباری کی وجہ سے سڑکوں پر پھسلن ہے، برف جمنے سے ٹریفک کی روانی متاثر ہے۔خیال رہے کہ مری میں سیاحوں کی بڑی تعداد ویک اینڈ پر برفباری کا نظارہ کرنے پہنچی، جہاں ایک لاکھ سے زائد گاڑیاں مری اور گلیات میں داخل ہوئیں۔ ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا۔ فیملیز گاڑیوں میں محصور ہو کر رہ گئیں۔ شدید برفباری میں پھنسے سیاحوں کو نکالنے کیلئے آپریشن جاری ہے۔ اسلام آباد اور راولپنڈی کی انتظامیہ نے سیاحوں کے بے پناہ رش کے باعث جڑواں شہروں سے مری جانے والے راستے بند کر دئیے۔انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مری جانے والے راستے اتوار کی رات تک بند رہیں گے۔ وزیر داخلہ شیخ رشید نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ملکہ کوہسار اور گلیات میں برفانی طوفان کے باعث 16 سے 19 افراد جاں بحق ہوئے، ایک ہزار سے زائد گاڑیاں ابھی تک پھنسی ہوئی ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید مری اور گلیات میں پھنسے سیاحوں کی امداد کی مانیٹرنگ کے لئے مری پہنچے، جہاں انہوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ پاک فوج کے 5 پیدل پلاٹون طلب کئے گئے ہیں، سیاحوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے، ایف سی اور رینجرز کو بھی امدادی سرگرمیوں کیلئے طلب کر لیا گیا ہے۔


