سلیکٹڈ کے حکم پراسپیکرآئین کی مرضی کی تشریح نہیں کر سکتا، سعدرفیق

اسلام آباد (انتخاب نیوز) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعدرفیق نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی اجلاس کا 21 مارچ کے بعد انعقاد غیرآئینی اورغیر قانونی ہے۔ تفصیلات کے مطابق انہوں نے کہا کہ سیاسی وفاداریوں کی جبری تبدیلی کروانے والوں نے اقتدار کے لیے آئین اور ریاست کو دا پر لگا دیا، سلیکٹڈ کے حکم پراسپیکرآئین کی مرضی کی تشریح نہیں کر سکتا آئین کی تشریح کیلئے سپریم کورٹ جانا ہوگا۔ادھر اسپیکر اسد قیصر نے 25 مارچ کو قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کی وجہ بتا دی، انہوں نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی اجلاس کا انعقاد 24 مارچ تک ممکن نہیں ہے، 8 مارچ کو اجلاس طلب کرنے سے متعلق اپوزیشن کی ریکوزیشن وصول ہوئی جب کہ او آئی سی اجلاس کیلئے قومی اسمبلی ہال استعمال کرنے سے متعلق تحریک21جنوری کو منظور ہوئی، جس کے تحت او آئی سی اجلاس کیلئے 22 اور 23 مارچ کو قومی اسمبلی ہال استعمال کیا جائے گا، معلوم ہوا تزئن و آرائش کے باعث سینیٹ ہال بھی میسر نہیں ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں