کوئٹہ، سرکاری ہسپتالوں میں ہڑتال، مریضوں کو مشکلات کا سامنا
کوئٹہ (انتخاب نیوز) محکمہ صحت کے سرکاری ہسپتالوں میں سروسز کی بحالی کے دعوے تیسرے دن بھی وفا نہ ہوسکے،دوردراز علاقوں سے آئے ہوئے لوگ مایوس ہوکر واپس لوٹ گئے۔تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے سرکاری ہسپتالوں میں محکمہ صحت بلوچستان کی جانب سے او پی ڈیز سمیت دیگ سروسز کی بحالی کے وعدے تیسرے دن بھی وفا نہ ہوسکے،کوئٹہ سمیت مختلف اضلاع کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز میں ینگ ڈاکٹرز وپیرامیڈیکل اسٹاف فیڈریشن کی کال پر ہڑتال رہی،ڈاکٹرز وپیرامیڈیکس ڈیوٹی سے غیرحاضر رہے،ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے سیکرٹری صحت کی برطرفی کامطالبہ بھی سامنے آیاہے سینئرز ڈاکٹرز بھی انتظامیہ اور ہسپتال ایم ایس کی موجودگی کے بعد غائب ہوجاتے ہیں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن اور آل پاکستان پیرامیڈیکل اسٹاف فیڈریشن کاکہناہے کہ ینگ ڈاکٹرز وپیرامیڈیکس جائز مطالبات کیلئے سراپااحتجاج ہیں گزشتہ 6ماہ کے دوران کئی مذاکرات ہوچکے جو آخر میں صوبائی وزیر صحت کی جانب سے تسلیم کرلئے گئے لیکن پھر نااہل سیکرٹری صحت کی جانب سے نوٹیفکیشن میں رکاوٹ پیدا کی گئی اور حیلے حربے استعمال کئے گئے،اس لئے جب تک سیکرٹری صحت نورالحق بلوچ کو برطرف نہیں کیاجاتا،ینگ ڈاکٹرز کے گرفتارساتھیوں کو رہا اور ان کے خلاف درج نام نہاد ایف آئی آرز کو ختم نہیں کیاجاتا اس کے علاوہ سرکا ری ہسپتالوں میں موجود ایف سی اور پولیس کے اہلکاروں کو بے دخل نہیں کیاجاتا اور مطالبات کانوٹیفکیشن جاری نہیں کیاجاستااس وقت تک ینگ ڈاکٹرز وپیرامیڈیکل اسٹاف کی جانب سے صوبے کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں ہرقسم کی سروسز کابائیکاٹ کا سلسلہ جاری رہے گا۔


