کوئٹہ، انتظامیہ کی کارروائی، کمسن بچوں کے اغواء میں ملوث گینگ کے 7افراد گرفتار
کوئٹہ: ڈپٹی انسپکٹر جنرل آ ف پولیس فدا حسین شاہ نے کہا ہے کہ سی آئی اے اور انوسٹی گیشن پولیس نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے کمسن بچوں کے اغواء میں ملوث گینگ کے 8میں سے 7ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے ملزمان سے 3تھورایا(Thuraya) فونز 4ملین روپے برآمد کر لئے گئے ہیں، پولیس نے کوئٹہ میں موٹرسائیکلیں اور گاڑیاں چوری کرنے میں ملوث 3سے 4بڑے گینگز کے کا رندوں کو بھی گرفتار کرلیا ہے رمضان المبارک کا مہینہ گزشتہ 3سالوں کے دوران پہلا رمضان کا مہینہ تھا جو بغیر کسی بڑے واقعہ کا گزرا جس پر انجمن تاجران و دیگر نے بھی پولیس کی کارکردگی کو سراہا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایس ایس پی انوسٹی گیشن ودیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ ڈی آئی جی پولیس فدا حسین شاہ نے کہا کہ گزشتہ دنوں سی آئی اے اور انوسٹی گیشن پولیس نے اغواء برائے تاوان کے وارداتوں میں ملوث گینگ کے 8 میں سے 7ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے گینگ پچھلے 2سالوں سے کوئٹہ میں سرگرم رہا اور اس دوران انہوں نے 4بچوں کو اغواء کرکے تاوان کی ادائیگی کے بعد چھوڑدیا اور تقریباً 2کروڑ سے زائد ررقم بچوں کے والدین سے بطور تاوان وصول کی مذکو رہ گینگ 7سے 14سال تک کے بچوں کو ٹارگٹ کرکے اغواء کرتارہا رواں سال جنوری کے مہینے میں انہوں نے ایک بچے کو اغواء کیاجس پر پولیس نے بھر پور کوشش کی مگر بدقسمتی سے ہم ان تک نہیں پہنچ سکے اور بچے کے والدین نے انہیں تاوان کی ادائیگی کرکے بچے کو بازیاب کروایا جس کے بعدگینگ نے مارچ کے مہینے میں بھیواردات کی جس پر پولیس نے ایک اسپیشل انوسٹی گیٹنگ ٹیم تشکیل دی جس میں سی آئی اے کوئٹہ نے کام کیا اور بڑی محنت سے ہمیں جیو فینسک کے ذریعے ایک نمبر ملی جسے پولیس نے ٹریس کرلیا۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ گینگ تھورایا (Thuraya) فون استعمال کرکے سائینٹیفک انداز سے کام کررہا تھا، بچوں کے والدین کو نوکنڈی سے کال آتی اور جب پو لیس مذکورہ لو کیشن پر پہنچتی تو وہاں آ با دی کی بجا ئے ہا ئی وے ہوتا جس کی وجہ سے پولیس کو بڑی مشکلات پیش آئیں مگر پولیس نے ہمت نہیں ہاری اور تقریباً 3مہینے کی محنت کے بعد مذکورہ گینک کے 7ملزمان کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے تاوان کی مدمیں وصول کی گئی کچھ رقم اور 3تھورایا فونز برآمد کرلئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ گینک غیر ملکی نمبر پر بنایا گیا وٹس اپ استعمال کرتے تھے جس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ وہ کس طرح سے کام کرتے تھے مگر میں پولیس بالخصوص سی آئی اے کی ٹیم کو مبارکباد دیتا ہوں جواس گینگ کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گینگ کا آگے بھی پلان تھا کہ وہ اس طرح کی کارروائیاں کرے۔ انہوں نے کہا کہ ملزمان نے بچوں کو کوئٹہ میں رکھتے مگر فون نوکنڈی آتی تھی۔ صحافیوں کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گینک کے آٹھویں ممبر کی کچھ تفصیلات انہیں ملی ہیں جن کی گرفتاری کے کارروئیاں کی جارہی ہیں اسے بھی جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملزمان سے تقریباً 4ملین روپے برآمد کرلئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملزمان کا 14روزہ ڈیمانڈ حاصل کر لیا گیاہے اوران سے تفتیش جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ پولیس کی کاشوں کے نتیجے میں حالیہ رمضان کا مہینہ گزشتہ 3سالوں کے دوران پہلا رمضان کا مہینا تھا جو کسی بڑے واقعہ کے رونما ہوئے بغیر گزرا جسے انجمن تاجران و دیگر نے بھی سراہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے موٹرسائیکل چھیننے والے اور گاڑیوں چوری کرنے والے گینکز بھی پکڑے ہیں، موٹرسائیکل کے وارداتیں پولیس کے لئے ایک چیلنج بن چکی تھی جس پر پولیس نے گزشتہ دنوں کامیاب کارروائی کرتے ہوئے موٹرسائیکلیں چوری کرنے والے بڑی گروہوں کو گرفتار کرلیاہے ہماری کوشش ہے کہ کوئٹہ کو محفوظ رکھے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گرفتار کئے گئے ملزمان میں سے2سرکاری ملازمین بھی شامل ہیں جن میں سے ایک ملزم ڈرائیور جبکہ دوسرا سٹینو تھا۔


