موجودہ حالات میں بلوچ ریاست سے دورہوتے جارہے ہیں، ڈاکٹر مالک بلوچ

تربت (انتخاب نیوز) نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر، سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہاکہ بلوچستان میں جس طرح کے حالات پیداکئے جارہے ہیں اس سے بلوچ روزبروز ریاست سے دورہوتے جارہے ہیں، آج کایہ تعزیتی جلسہ بلدیاتی الیکشن کے سلسلے میں عوامی ریفرنڈم ہے، مرحوم قاضی غلام رسول بلوچ اورشہید مولابخش دشتی بلوچ پر کوئی انگلی نہیں اٹھاسکتا کہ انہوں نے کسی قسم کی بددیانتی یاکرپشن کی ہے، ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعہ کی شام سنگانی سرمیں نیشنل پارٹی کے مرحوم رہنما سابق میئرتربت قاضی غلام رسول بلوچ کی پہلی برسی کی مناسبت سے ان کی رہائش گاہ پرمنعقدہ تعزیتی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ڈاکٹرمالک بلوچ نے کہاکہ بلوچ کو سیاسی طورپر کمزورسمجھ کر راتوں رات پارٹیاں بناکر انہیں اقتدار پر بٹھانے کیلئے ٹھپہ ماری کی پالیسی سے بلوچستان مزید دلدل میں دھنستا جارہاہے،اسٹیبلشمنٹ کوبلوچستان اور اس کے ساحل وسائل توعزیز ہیں مگر وہ بلوچ کو اہمیت دینے کیلئے تیارنہیں مگر بلوچستان بلوچ کاہے اوربلوچ بلوچستان کاہے دونوں لازم وملزوم ہیں کوئی ان کو کوایک دوسرے سے جدانہیں کرسکتا، انہوں نے کہاکہ آج تعزیتی جلسہ میں عوام کا ایک سیلاب امڈ آیاہے جوبلدیاتی الیکشن کیلئے ریفرنڈم ہے اوران کیلئے بھی ریفرنڈم ہے جو عوامی رائے پرشب خون مارکر ٹھپہ ماری کے ذریعے نمائندے مسلط کراتے ہیں، آج کے اجتماع کے بعد بہت سارے امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی واپس لینے کے اعلان پرمجبورہوں گے، انہوں نے کہاکہ 22سال سے ظلم وجبر کی آگ بلوچ پر برسائی جارہی ہے مشرف نے جو آگ لگایاتھا اس آگ کی تپش نے ہزاروں نوجوان ہم سے چھین لئے اب بلوچ مائیں بہنیں بھی اس آگ کاایندھن بن رہی ہیں،نیشنل پارٹی کی جدوجہد جمہوری ہے وہ جمہوری اندازمیں بلوچ وبلوچستان کے حقوق کے حصول کیلئے کوشاں ہے مگر بلوچستان میں جس طرح کی پالیسیاں اپنائی جارہی ہیں اس سے آگ کی تپش بڑھتی جارہی ہے، نفرت کی خلیج مزید مضبوط ہوتی جارہی ہے اوربلوچ ریاست سے دورہوتے جارہے ہیں ہمارا شروع سے مطالبہ رہاہے کہ بلوچستان کامسئلہ سیاسی ہے اسے سیاسی اندازمیں ڈیل کیاجائے، گفت وشنید کیلئے سازگارماحول پیدا کیاجائے تاکہ یہ آگ بجھائی جاسکے مگر سازگار ماحول کے بجائے بدسے بدتر فضاء بنائی جارہی ہے اوربلوچ کو سیاسی طورپر کمزور سمجھ کر ان کی آواز دباکر انہیں حقیقی نمائندگی سے محروم کیاگیاہے مگر کب تک بلوچ قوم پر من پسند نمائندے مسلط کئے جاتے رہیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں