تمام لاپتہ افراد کے بازیابی کا مطالبہ کرتے ہیں ،بی ایس او پجار

دالبندین:دالبندین بی ایس او پجار کلی قاسم خان یونٹ کے ایک اہم اجلاس زیر صدارت یونٹ سیکرٹری عابد بلوچ منعقد ہوا اجلاس کے مہمان خاص زونل صدر سنگت کلیم بلوچ تھے اجلاس میں تنظیمی امور بلوچستان کے موجودہ صورتحال اور مختلف ایجنڈے زیر بحث رہے

اجلاس سے زونل صدر سنگت کلیم بلوچ زونل جواہنٹ سیکرٹری یاسر بلوچ یونٹ سیکرٹری عابد بلوچ اور ظہور بلوچ نے دوستوں سے کہا کہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت بلوچ اسٹوڈنٹس کے لیے تعلیمی راستے بند کردیے جارہے ہیں طلبہ اپنے یونیورسٹیز اور کالجز میں محفوظ نہیں ہیں ہر دن ایک اسٹوڈنٹ لاپتہ اور دوسرے دن کوئی اور آخر کب تک اس ملک میں اسطرح انسانی حقوق کے پامالی جاری رہے گی اب تو اسٹوڈنٹس کے ساتھ ساتھ ہمارے خواتین بھی محفوظ نہیں ہوشاب سے نورجان اور کراچی سے حبیبہ بلوچ کے واقعہ بلوچ قوم کے چادر چاردیواری کے تقدس کی پامالی قابل افسوس اور نا قابل برداشت ہے جسکی جتنی مذمت کی جاے کم ہیں ہم نوجوانوں کا رونا رو رہے تھے ابھی ہمارے خواتین گھروں میں بھی محفوظ نہیں
بلوچ خواتین کے اغوا کا سلسلہ 2006 میں شروع ہوا جب مشرف کی حکومت تھی زرینہ مری کے اغوا نے جس نفرت کو جنم دیا اسے ختم کرنے کی بجائے بڑھایا جا رہا ہے مزید بلوچ خواتین کو اغوا کیا جا رہا ہے

اجلاس سے بی ایس او کے دوستوں نے کہا کہ اگر کسی نے کوئی جرم کیا ہے تو اُنہیں منظر عام پہ لاکر عدالت میں پیش کریں اگر کوئی مجرم ہے تو انکے جرم کے مطابق انہیں سزا دے دیں مگر اسطرح انسانی حقوق کے پامالی ہرگز قبول نہیں بی ایس او کے دوستوں نے کہا کہ ہم اس اجلاس کے توست سے نورجان اور حبیبہ بلوچ سمیت تمام لاپتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ کرتے ہیں اور اجلاس کے اختتام پہ زونل صدر سنگت کلیم بلوچ نے بی ایس او کے دوستوں پہ ممبرز شپ کارڈز تقسیم کئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں