میچ فکسنگ کے خلاف بولنے پر میری کیرئر ختم کی گئی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر عاقب جاوید نے انکشاف کیا ہے کہ میچ فکسنگ کے خلاف بولنے پر میرا کیریئر جلد ختم ہوگیا ،مجھے دھمکیاں ملیں کہ تمہاری بوٹیاں بوٹیاں کر دیں گے۔عاقب جاوید نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ فکسنگ کے خلاف بولنے پر آپ ایک حد تک اوپر جاسکتے ہیں، اس معاملے کے خلاف بولنے کی وجہ سے میں ٹیم کا ہیڈ کوچ نہ بن سکا۔سابق فاسٹ بولر نے میچ فکسنگ کے الزام میں ملوث قومی ٹیم کے سابق کپتان اور مڈل آرڈر بیٹسمین سلیم ملک کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ایک اور موقع ملنا چاہیے اور کرکٹ بورڈ میں نوکری بھی ملنی چاہیے۔عاقب جاوید نے مزید بتایا کہ جسٹس قیوم کمیشن میں بھی حقائق چھپائے گئے تھے ،انہوں نے کہا کہ میچ فکسنگ مافیا بہت بڑا ہے جہاں اندر جانے کا راستہ تو ہے نکلنے کا نہیں ہے۔سابق فاسٹ بولر نے کہا کہ 20 سال پرانے معاملے پر کچھ نکلنا نہیں ہے،کرکٹر تو بہت آئے مگر مافیا کی نشاندہی نہیں ہوئی ، انہوں نے کہا کہ فکسنگ میں ملوث کرکٹرز اور مافیا کو سزائیں ہونی چاہیئں۔عاقب جاوید نے بتایا کہ میرا فکسنگ کے خلاف مضبوط کیس عدالت میں پہنچا تھا اور میں نے جسٹس یوسف کو فکسنگ سے متعلق مکمل بیان بھی دیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں