اسرائیل نے ایران کے پاسداران انقلاب کے انٹلیجنس چیف کی نگرانی شروع کر دی

تہران (مانیٹرنگ ڈیسک) ایرانی حکومت کے مقرب میڈیا ہاو¿سز کا کہنا ہے کہ سپاہ پاسداران انقلاب کے محکمہ سراغرسانی کے سربراہ حسین طائب کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے اور دوسری جانب اسی غیر مصدقہ اطلاعات بھی موصول ہو رہی ہیں جن میں حسین طائب پر ناکام قاتلانہ حملے کے بعد زخمی حالت میں ہسپتال لے جانے کا بھی دعویٰ سامنے آیا ہے۔ یاد رہے کہ چند دن پہلے اسرائیلی میڈیا میں شائع ہونے والی اطلاعات میں طائب کو ترکی میں اسرائیلیوں کو نشانہ بنانے کی کارروائی کا منصوبہ ساز بتایا جا رہا تھا۔ اسرائیل کے سیکورٹی حلقوں نے بتایا کہ تل ابیب میں خفیہ ادروں کو ایسی معلومات ملی ہیں جن میں بتایا گیا ہے حسین طائب نامی اعلی ایرانی عہدیدار کو ترکی کی سزمین پر اسرائیلیوں کو نشانہ بنانے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ اس اطلاع پر سپاہ پاسداران انقلاب کے انٹلیجنس چیف کی نگرانی شروع کر دی گئی۔ رپورٹ کے مطابق حسین طائب کی ایک مشتدد، ظالم اور انتہائی خطرناک کمانڈر کی طویل شہرت موجود ہے، جس کی بنا پر اسرائیلی خفیہ ادارے اس کا پیچھا کرتے رہے ہیں۔ الشرق الاوسط کے مطابق آخر کار تنگ آ کر اسرائیل نے ان سے متعلق اپنی کارروائیوں یا معلومات کو مشتہر کیا ہے تاکہ انہیں اپنے متوقع انجام سے ڈرایا جاسکے۔ یہ ساری کارروائی ایک ایسے وقت میں سامنے آئی جب اسرائیلی وزیر دفاع بینی گنیٹز کے گزشتہ روز ایک بیان دیتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک ان لوگوں پر کاری ضرب لگانے کے لئے تیار ہے کہ جو اسرائیلی شہریوں کو دوسرے ملکوں میں گزند پہنچانے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں