بلوچ لاپتہ افراد کا مسئلہ بلوچستان میں آتش فشاں بن چکا ہے، ایمان مزاری

کراچی (انتخاب نیوز) پاکستان میں انسانی حقوق پر کام کرنے والی ایڈووکیٹ ایمان زینب مزاری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ایسے وقت پر جب بلوچستان کے آتش فشاں میں لاپتہ افراد کا مسئلہ لاوے کی طرح پک رہا ہے، یہ الفاظ آنے والے برسوں تک حکومت کو ستاتے رہیں گے۔ انسانی حقوق کے وزیر کی طرف سے بلوچ عوام کے ساتھ غیر انسانی سلوک ناقابل برداشت ہے۔ بلوچستان کے ہر گاؤں ہر علاقے سے جوانوں کو اٹھایا گیا، لاپتہ کیا گیا، سالہا سال سے ریاستی اداروں کے عقوبت خانوں میں قید ہوتے ہیں۔ ثناء سنگت کو برسوں قید میں رکھ کر قتل کرکے اس کی لاش پھینکی گئی۔ ذاکر مجید 21 سال سے ان اداروں کی قید میں ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں