بلوچستان اسمبلی میں سیلاب کے نقصانات اور ریلیف سے متعلق تحریک التواء پیش کئے بغیر نمٹا دی گئی

کوئٹہ (انتخاب نیوز) بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں صوبے میں سیلاب کے باعث نقصانات اور عوام کو ریلیف فراہم کرنے سے متعلق تحریک التواء مطلوبہ اکثریت نہ ملنے پر پیش کئے بغیر نمٹا دی گئی، ہفتہ کو بلوچستان اسمبلی کا اجلاس پونے دو گھنٹے کی تاخیر سے قائم مقام اسپیکر سردار بابر موسیٰ خیل کی زیر صدارت شروع ہوا اجلاس میں سردار بابر موسیٰ خیل نے ارکان اسمبلی نصر اللہ زیرے، ملک نصیر احمد شاہوانی، شکیلہ نوید دہوار، بشریٰ رند کی جانب سے جمع کروائی گئی مشترکہ تحریک التواء کا نوٹس پڑھ کر سناتے ہوئے کہا کہ تحریک التواء یہ ہے کہ مورخہ 2جولائی 2022سے صوبہ بھر بلخصوص ضلع کوئٹہ، پشین، قلعہ سیف اللہ، ژوب، شیرانی، موسیٰ خیل، ہرنائی، بارکھان، قلعہ عبد اللہ، واشک، پنجگور، تر بت، آواران، ہنہ اوڑک، زڑ خو، مچ، بولان، سبی اور دیگر علا قوں میں حالیہ تباہ کن بارشوں سیلا بی ریلوں اور طو فانی بادو باران کی وجہ سے ہزاروں گھر، سینکڑوں گاؤں اور دیہات صفحہ ہستی سے مٹ گئے اور مچھ ہل کا آدھا حصہ اسی سیلا بی ریلے کی نظر ہو گیا جس سے مچھ شہر سے تمام صوبے کا رابطہ منقطع ہو گیا ایک اندازے کے مطابق صوبے بھر میں سو سے زائد قیمتی جانوں کا ضیاع اور سینکڑوں ما ل مو یشی سیلاب کے نظر ہو گئے اور مختلف جگہوں پر سیلا بی ندی نالوں میں طٖغیانی آنے سے مزید تباہی ہوئی تمام علا قوں میں تیار باغات، فصلات اور بند رات مکمل طورپر تباہ اور اکثر علا قوں میں بند ات ٹو ٹ گئے ہیں جس سے عوام کی معا شی زند گی بری طرح متاثرہوئی ہے سا تھ جن کے لئے پی ڈی ایم اے اور این ڈی ایم اے کی امداد ی کاروئیاں، حکومتی و ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کوئی خاطر خواہ کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی ہے اور لوگ اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کاروائیوں میں مصروف عمل ہیں لہذ علا قے کی عوام کو بڑے پیما نے پر ہو نے والے نقصانات اور عوام کو ریلیف فراہم کر نے کی با بت اسمبلی کی کاروائی روک کر اس اہم او ر عوامی نو عیت کے حامل مسئلے کو زیر بحث لایا جائے تحریک التواء کے متن پر اعتراض اٹھاتے ہوئے صوبائی وزیر نور محمد دمڑ نے کہا کہ تحریک میں صوبے کے بعض علاقوں کو ذکر نہیں ہے اس میں پورے بلوچستان کا لفظ شامل کیا جائے،مشیر داخلہ میر ضیاء لانگو نے کہا کہ تحریک کے متن میں حکومت پر تنقید کی گئی ہے ہم اس حصے کی حمایت نہیں کرسکتے، عوامی نیشنل پارٹی کے اصغر خان اچکزئی نے کہا کہ متن میں جھل مگسی،چمن سمیت دیگر علاقوں کا ذکر نہیں ہے بعدازاں تحریک پیش کرنے کی اجازت کے لئے ایوان میں رائے شماری کروائی گئی جس پر تحریک کو صرف پانچ اراکین کی حمایت حاصل ہوئی قائم مقام اسپیکر سردار بابر موسیٰ خیل نے رولنگ دی کہ تحریک کو مطلوبہ اراکین کی پذیرائی حاصل نہیں ہوئی جس کی بناء پر تحریک کو نمٹا دیا جاتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں