ٹوکیو، ہیروشیما پر ایٹم بم حملے کو 77 سال مکمل،ہونے پر یادگاری تقریب
ٹوکیو (مانیٹرنگ ڈیسک) جاپان کے شہرہیروشیماپر ایٹم بم گرائے جانے کے واقعے کو 77 سال مکمل ہونے پر یادگاری تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں وزیراعظم فْومیو کِشیدا نے ننانوے ممالک کے مندوبین اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش کے ہمراہ شرکت کی، اس موقع پر تین ہزار سے زیادہ شہری بھی موجود تھے۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز ہیروشیما پر ایٹم بم گرائے جانے کے واقعے کے 77 ویں سال کی تقریب میں منتظمین نے حملے کے متاثرین کی اضافہ شدہ فہرست یادگاری مقبرے میں دوبارہ رکھی، اس فہرست میں گزشتہ سال انتقال کرنے والے یا انتقال کر جانے کی تصدیق ہونے والے 4 ہزار 978 مزید افراد کے ناموں کا اندراج کیا گیا ہے جس کے بعد ہلاک شدگان کی مجموعی تعداد اب 3 لاکھ 33 ہزار 907 ہو گئی ہے۔شرکا نے صبح 8 بجکر 15 منٹ پر عین اْس وقت کچھ لمحوں کے لیے خاموشی اختیار کی جب 6 اگست 1945 کو امریکا نے شہر پر ایٹم بم گرایا تھا، دھماکے اور اس کے بعد کے اثرات کے باعث 1945 کے اختتام تک تقریباً ایک لاکھ 40 ہزار افراد ہلاک اورہزاروں افراد مضر تابکاری کا نشانہ بنے تھے۔ ہیروشیما کے میئر ماتسْوئی کازْومی نے جاری امن اعلامیے میں کہا کہ دنیا بھر کے لوگوں کے اس یقین میں اضافہ ہو رہا ہے کہ جوہری صلاحیت امن کے لیے پیشگی شرط ہے تاہم انکا کہنا تھا کہ حیات و املاک کے تحفظ کی اساس کو یقینی بنانے کا واحد راستہ جوہری ہتھیاروں سے مکمل چھٹکارہ حاصل کرنے میں ہے۔وزیراعظم کِشیدا نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جاپان جوہری ہتھیاروں سے پاک دنیا کے قیام کے راستے پر چلتا رہے گاخواہ یہ کتنا ہی دشوار گزار، سنگلاخ اور کٹھن ہی کیوں نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ جاپان عالمی سلامتی کو درپیش تناؤ کے ماحول میں بھی اس ہدف کے لیے کام کرتا رہے گا اور ملک میں ایٹمی ہتھیار نہ رکھنے، تیار نہ کرنے اور انہیں ملک میں لانے کی اجازت نہ دینے کے تین اصولوں پر کاربند رہے گا۔


