قلات، ہربوئی میں تعمیر ڈیم پہلی بارش میں ہی سیلابی ریلوں کی نذر ہوگیا

قلات (انتخاب نیوز) بلوچستان کے ضلع قلات میں سیاحتی مقام کوہ ہربوئی کے درِی کوبے کے مقام پر پی پی ایل کے فنڈز سے تعمیر ہونے والا ڈیم پہلے ہی بارش کے سیلابی ریلوں کی نذر ہوگیا، غیر معیاری تعمیر شدہ ڈیم میں سوراخ اور شگاف پڑنے سے ڈیم میں ذخیرہ ہونے کی بجائے لاکھوں کیوسک پانی ضائع ہوگیا، مزید سیلابی پانی ذخیرہ نہیں ہوسکے گا، ڈیم کی تعمیر میں سریا بچھانے کی بجائے صرف پھتر سے بھرائی کی گئی ہے، حالیہ بارشوں سے رابطہ سڑکیں سفر کے قابل نہیں، کچی سڑک کو پختہ کیا جائے، تمام زمینی بندات بہہ گئے، سرکاری سطح پر بلڈوزر و ٹریکٹر گھنٹے فراہم کیجائے، انتظامیہ و پی ڈی ایم اے کی کوئی ٹیم متاثرین کی امداد کو نہ پہنچی، متاثرین امداد کے منتظر ہیں، ملا غلام رسول نیچاری و دیگر مقامی لوگوں نے اعلی حکام سے فوری انکواری کمیٹی تشکیل دینے اور متاثرہ ڈیم سمیت علاقے کا معائنہ کرکے تحقیقات و امداد کا مطالبہ کردیا، ہربوئی کے رہائشی ملا غلام رسول نیچاری و دیگر مقامیوں نے ہربوئی میں حالیہ بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے حوالے سے ہربوئی جانے والے صحافیوں کی ٹیم سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف طوفانی بارشوں اور سیلابی ریلوں سے دری کوبے، قاضی لوپ، مدگی، غار، سور، زندانی، محمد شہہ سمیت تمام ایریاز کے زمینی بندات بہہ گئے تمام گزر بسر اسی خشک آبہ زمینوں پر ہے مگر اب بندات بہہ جانے سے ان پر لاکھوں روپے خرچ ہوتے ہیں ہمیں سرکاری سطح پر ٹریکٹر یا بلڈوزر گھنٹے فراہم کئے جائے، علاقے کا روڈ پختہ کیا جائے تاکہ آنے جانے میں آسانی ہو، ہربوئی دری کوبے میں پی پی ایل کمپنی کی جانب سے تعمیر شدہ ڈیم ناقص میٹریل کی وجہ سے ناکام ہوگیا ہے حکومت تحقیقات کرے تاکہ علاقے کے عوام اس ڈیم سے مستفید ہوسکے، دوسری جانب شدید بارشوں کے بعد پی ڈی ایم اے سمیت کوئی زمہ دار ہم تک امداد کیلئے نہیں پہنچے اور ہماری حال پرسی نہ کی انہوں نے وزیر اعلی بلوچستان، چیف سیکرٹری، صوبائی محتسب اعلی، وزیر پی ڈی ایم اے، کمشنر قلات، اینٹی کرپشن، پی پی ایل اعلی حکام، ڈی سی قلات سمیت دیگر زمہ داران سے اپیل کی کہ ڈیم ناقص تعمیر کا نوٹس لیکر انکواری ٹیم تشکیل دیکر تحقیقات کی جائے جبکہ متاثرین کیلئے بلڈوزر گھنٹے سمیت دیگر امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں