جامعات میں مالی بحران کے حل کیلئے بھرپور کوشش کی جائے گی، جان محمد جمالی

کوئٹہ (انتخاب نیوز) قائم مقام گورنر بلوچستان میر جان محمد جمالی نے کہا ہے کہ جامعات میں مالی بحران تشویشناک ہے اعلیٰ تعلیمی ادارے قوم کی ذہنی اور فکری نشوونما کے ضامن ہیں انکے مالی بحران کے حل کے لیے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی یہ بات انہوں نے جمعرات کو جامعات کے وائس چانسلران کے ساتھ جامعات میں مالی بحران پر اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی اس موقع پر جامعہ بلوچستان کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شفیق، بیوٹمز کے وائس چانسلر انجینئر احمد فاروق بازئی، سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی کی وائس چانسلر ڈاکٹر ساجدہ نورین، سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن حافظ عبدالماجد موجود تھے، قائم مقام گورنر کو جامعات کے مالی بحران پر تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے قائم مقام گورنر بلوچستان میر جان محمد خان جمالی نے یونیورسٹیوں کے مالی بحران پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر اداروں کو بحال رکھنا ہو تو انکے معاشی مسائل حل کرنے ہونگے ان تعلیمی اداروں سے ہمارے بچوں اور قوم کا مستقبل وابستہ ہے ہماری عدم دلچسپی سے کہیں ہمارے بچوں کا مستقبل تاریک نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں اعلی تعلیمی اداروں کو قوم کی فکری اور ذہنی تربیت کا ضامن سمجھا جاتا ہے۔ اگر یہ تعلیمی ادارے اپنی بقا کی جنگ لڑنے پر مجبور ہو جائیں توان سے قوم کی تربیت کی اْمید نہیں رکھی جاسکتی۔انہوں نے کہا کہ جامعات کے مالی بحران کے حوالے سے وزیراعلیٰ بلوچستان سے جلد ملاقات کرونگا تاکہ یونیورسٹیوں کی گرانٹ جلد از جلد جاری کی جائے۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ جامعات کے مالی بحران کو ختم کرنے کے لئے حکومت بلوچستان اس گرانٹ کو 5 ارب کرے مالی بحران سے جامعات کو نکالنے کے لئے نہ صرف حکومت بلوچستان بلکہ وفاقی حکومت کو بھی بلوچستان کی جامعات پر ضروری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ خزانہ اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ساتھ بھی بات چیت کر کے جامعات کو مالی بحران سے نکالنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں