دشمن عناصر نے اساتذہ کی تحریک کو سبوتاژ کرنیکی کوشش کی، گورنمنٹ ٹیچرز آئینی

کوئٹہ (انتخاب نیوز)گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن(آئینی) بلوچستان کے قائدین کا اساتذہ کے تسلیم شدہ مطالبات پر عملدرآمد کیلئے تادم مرگ بھوک ہڑتال 15ویں روز بھی جاری حاجی مجیب اللہ غرشین ہسپتال میں زیر علاج،عنایت اللہ کاکڑ کی حالت بھی تسلی بخش نہیں منظور بلوچ، نعیم کاکڑ، ناصر مینگل،قاسم اچکزئی، سعید ناصر اور میر احمد بنگلزئی کو بخار،سردرد، چکر، گھبراہٹ،غصہ اور چڑچڑا پن کے اثار ظاہر ودیگر ہڑتالی اساتذہ کو کیمپ میں طبی امداد دی جارہی ہے دوسری جانب اساتذہ وتعلیم دشمن صوبائی حکومت کی روایتی ہٹ دھرمی اور بے حسی برقرار ہے صوبائی حکمرانوں کو معلوم ہی نہیں کہ صوبہ بھر کے اساتذہ اپنے جائز اور باقاعدہ طور پر تسلیم شدہ مطالبات پر عملدرآمد کیلئے سراپا احتجاج ہیں مگرا فسوس انہیں دوسرے ذاتی فائدے والی کاموں سے فرصت ہی نہیں صوبائی حکومت کو اساتذہ وتعلیمی اداروں سے وکئی سروکار نہیں بلکہ وہ دانستہ طور پر خوداریت پسندی کا مظاہرہ کرکے اسے تباہی وبربادی کی جانب لے جانا چاہتے ہیں جو نہ صرف افسوسناک ہے بلکہ قابل گرفت عمل ہے سیکرٹری جنرل میر قادر بخش رئیسانی نے اساتذۃ قائدین کی دن بہ دن بگڑتی ہوئی حالت حکومت پر شدید غصہ کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اساتذہ کے جائز اور تسلیم شدہ مطالبات پر عملدرآمد میں تاخیری حربے استعمال کرنے والے بیوروکریٹس،وزراء اور اساتذہ کے روپ میں اساتذہ دشمن سازشی عناصر رکاوٹ بنے یا اساتذہ تحریک کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی تو اس حالات میں خدانخواستہ مزید ٹال مٹول کے دوران کسی اساتذہ ہڑتالی کو نقصان پہنچا یا کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما ہوا تو وزراء، بیوروکریسی سمیت دیگر سازشی عناصر کیخلاف قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتے ہیں انہوں نے صوبہ بھر کے اساتذہ سے اپیل کہ وہ جی ٹی اے (آئینی) بلوچستان کے احتجاجی تحریک میں عملی طو رپر شامل ہوں سازشی عناصر کے گمراہ کن اور اساتذہ دشمن پروپیگنڈوں پر کان نہ دھرے،جب تک مطالبات پر عملدرآمد نہیں کیا جاتا احتجاج جاری رہے گا اور اسے مزید وسعت دے کر سخت ترین لائحہ عمل طے کیا جائے گا تمام تر حالات کی ذمہ داری صوبائی حکومت پر عائد ہوگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں