سانحہ خوست کے متاثرین کے اہلخانہ کو انصاف اور معاوضہ دیا جائے، آل پارٹیز ہرنائی

کوئٹہ:ضلع ھرنائی کے خوست میں 13 اور 14 اگست کو ریاستی دہشت گردی اور حکومتی فورسز کی فائرنگ سے نوجوان سیاسی کارکن خالقداد بابر کی موت اور سات سالہ بچے سمیت دیگر افراد کو شدید زخمی کرنے اور عوام کے گھروں پر بھاری اسلحہ سے رات بھر فائرنگ کے واقعہ کے خوست میں احتجاجی دھرنا جاری ہے۔

گزشتہ روز خوست میں بچوں اور بچیوں نے فورسز کی کیمپ اور مورچوں کے سامنے دھرنا دیا۔جس سے محمد عاصم بابر اور بی بی راحیلہ نے خطاب کیا اور خالقداد شہید کے قتل میں ملوث آفیسروں و اہلکاروں کیخلاف قتل اور اقدام قتل کے مقدمات درج کرکے سزا دینے، ضلع ھرنائی خوست شاھرگ کے تمام عوامی مقامات سے فوج،ایف سی کے مورچوں کو ہٹانے، ضلع ھرنائی میں امن وامان،

کول مائینز پر بھتہ خوری و دیگر صورتحال پر جوڈیشل کمیشن بنانے۔ضلع میں تمام سول معاملات اور اختیارات سول انتظامیہ کے حوالے کرنے اور شہید خالقداد بابر کو حکومتی سطح پر شہید قرار دیکر ان کے لواحقین اور زخمیوں کو معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا۔ دھرنا کمیٹی اور جمہوری مزاحمتی اور احتجاجی تحریک میں شامل سیاسی پارٹیوں نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ، عوامی نیشنل پارٹی، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی، جمعیت علما اسلام، تحریک انصاف کے زیر اہتمام جمعہ 19 اگست کو احجاجی مظاہرہ اور جلسہ منعقد ہوگا۔ عوامی دھرنے سے نیشنل ڈیمو کریٹک موومنٹ کے صوبائی صدر اور دھرنا کمیٹی کے رہنماء احمد جان خان،

اسداللہ شاہ، عوامی نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر دھرنا کمیٹی کے رہنماء ولی داد میانی، سردار فرید دومڑ، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے ملک تیمور شاہ، جمعیت علماء اسلام کے حافظ احسان الحق اور دیگر رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے مطالبات کی حل تک تحریک جاری رکھنے کی عزم کا اعادہ کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں