میر جمہوریت حاصل خان بزنجو مزاحمتی سیاست کے سرخیل تھے، نیشنل پارٹی

کوئٹہ (انتخاب نیوز) نیشنل پارٹی کے صوبائی ترجمان نے کہا ہے کہ میر جمہوریت میر حاصل خان بزنجو مزاحمتی سیاست کے سرخیل تھے، میر جمہوریت نے ہی سیاست کو مزاحمت کا نام دیا۔ وہ جمہوریت کی مضبوط توانا اور بلند آواز تھے۔ میر حاصل خان بزنجو کی پوری زندگی قومی و طبقاتی ناانصافی معاشی نابرابری، استحصال کیخلاف اور ملک میں حقیقی جمہوریت، پارلیمنٹ کی بالادستی، آئین و قانون کی حکمرانی کی جدوجہد میں گزری۔ نیشنل پارٹی انکی گراں قدر خدمات و جدوجہد کو مکمل تحریک قرار دیتے ہوئے انکو آگے بڑھانے اور ممکن بنانے کے لیے انقلابی کرادر ادا کریگی۔ نیشنل پارٹی میر جمہوریت کی برسی کے موقع پر قائد کی جدوجہد کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔ ترجمان علی احمد لانگو نے کہا کہ میر حاصل خان بزنجو واضح موقف رکھتے ہوئے سیاسی عمل کی تسلسل کو ہی ملک کی تعمیر وترقی کا ضامن قرار دیتے اور وہ یقین رکھتے تھے کہ سیاست سیاسی جماعتوں کا کام ہے اور سیاسی جماعتیں سیاسی عمل سے بنتی ہے۔مصنوعی جماعتیں اور سیاستدان بنانے سے ملک بحرانوں کا شکار ہوسکتا ہے اور آگے نہیں بڑھ سکتا۔ بیان میں کہا گیا کہ میر حاصل خان بزنجو نے ہمیشہ سیاست میں آمریت اور آمریت کی مختلف شکلوں کی سخت انداز سے مخالفت کی جو تاریخ میں تاریخی طور پر رقم ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میر حاصل خان بزنجو کی سیاست صاف و ستھری تھی جس میں آج تک کسی قسم کا کوئی بھی عیب نہیں نکال سکتا۔ نیشنل پارٹی انکی کمی کو کبھی پر کر نہیں سکتی لیکن انکے نظریہ جدوجہد پر کسی قسم کا سمجھوتا کرنے کو گناہ کبیرہ اور قومی غداری سے مشروط سمجھتی ہے۔ نیشنل پارٹی اپنے قائد کے سیاسی تسلسل کو جاری کرنے کا مضبوط عزم کرتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں