بنیادی صحت کے شعبے کو مزیدفعال بنانے کیلئے ہرممکن کوشش کریںگے،صوبائی وزیرصحت

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)صوبائی وزیرصحت سیداحسان شاہ نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت شعبہ طب میں اصلاحات اور بہتری لانے کیلئے کوشاں ہے،بنیادی صحت کے شعبے کو مزیدفعال بنانے کیلئے ہرممکن کوشش کریںگے،PPHI-Bکے زیراہتمام صوبے کے دوردرازاضلاع میں ٹیلی ہیلتھ ٹیکنالوجی کے ذریعے طبی سہولیات کی فراہمی احسن اقدام ہے۔ان خیالات کااظہارانہوں نے گزشتہ روزPPHI-Bکے ہیڈآفس کادورہ کرنے کے موقع پرآفیسران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ڈائریکٹرجنرل ہیلتھ سروسزبلوچستان ڈاکٹرنورقاضی بھی ان کے ہمراہ تھے۔اس موقع پر CEO-PPHIاسفندیاربلوچ نے صوبائی وزیرصحت کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ادارے کے زیراہتمام صوبے میں 735بنیادی مراکزصحت فعال ہیں جہاں پرلوگوں کوان کی دہلیزپربنیادی صحت کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ انہیں مزیدبتایاگیا کہPPHI-Bکے زیراہتمام136لیبررومزجن میں41لیبررومزمیں24/7زچہ وبچہ کی خدمات فراہم کی جارہی ہیں۔ پولیومہم اورروٹین امیونائزیشن کی بہتری کیلئے عارضی بنیادوں پر265ویکسینیٹرز بھی تعینات کئے گئے ہیں۔انہوں نے بتایاکہ کورونا وائرس کی وبائ کے دوران تین لاکھ پچاس ہزارافرادکوویکسینیشن کرکے طبی سہولیات فراہم کی گئیں۔PPHI-Bکے بنیادی مراکزصحت میں 2021ئ میں4,2165,20مریضوںکواوپی ڈی کی سہولت بھی فراہم کی گئیںاس دوران زچہ وبچہ کے 31640کیسزبھی کامیابی کے ساتھ ہوئے۔ بنیادی مراکزصحت میںسب سے زیادہ سانس اورگیسٹروکی بیماری کے مریض آئے۔اس کے علاوہWFP,USAID,World Bank,IRC,UNFPAاورWHOاوردیگرپارٹنرآرگنائزیشن کے ساتھ مل کرموبلائزیشن اورMCHسروسزکے منصوبوں پرکام کررہے ہیں۔ صوبے کے 14اضلاع میں ٹیلی ہیلتھ سینٹراورکوئٹہ میںایک موبائل ٹیلی ہیلتھ یونٹ کام کررہا ہے جہاں جدیدٹیکنالوجی کے ذریعے ماہرمعالجین مرض کی بروقت تشخیص کرکے مریضوں کو ادویات تجویزکرتے ہیں۔منصوبے کے تحت بلوچستان کے مختلف اضلاع میں مزید10ٹیلی ہیلتھ کلینک قائم کئے جائیںگے۔اب تک ٹیلی ہیلتھ سینٹرزمیں 36484مریضوں کواوپی ڈی کی سہولت دی گئی جن میں سے30862خواتین شامل ہیں۔اس کے علاوہ PPHI-Bحکومت بلوچستان کے تعاون سے مکران کوسٹل ہائی وے پر6ایمرجنسی رسپانس سینٹرزکے قیام کے منصوبے پر کام کررہی ہے۔جس میں افرادی قوت کی تقرری مکمل ہوچکی ہے، طبی عملے کو4مہینے کی تربیت کیلئے 1122اکیڈمی پنجاب لاہوربھیج دیاگیا ہے جووہاں سے فارغ التحصیل ہوکراپنی ذمہ داریاں سرانجام دیںگے۔CEO-PPHIنے مزیدبتایاکہ سروسزکے معیارکوبنانے اورطبی عملے کی حاضری ودیگرمعاملات کاجائزہ لینے کیلئے ادارے نے (RTSM)ایپ متعارف کرایاہے جس سے طبی عملہ مقررہ مقام سے انٹرنیٹ کے ذریعے اپنی سرگرمیوں کے بارے میں معلومات فراہم کرسکتا ہے ، اس سے طبی خدمات کی فراہمی میں کسی حدتک بہتری آئی ہے۔انہوں نے مزیدبتایاکہ حالیہ بارشوں اورسیلابی ریلوں کی وجہ سے بلوچستان میںبھاری جانی ومالی نقصان کاسامناکرناپڑاPPHI-Bنے محکمہ صحت حکومت بلوچستان اورضلعی انتظامیہ کے تعاون سے صوبے بھرمیں180سے زائدمیڈیکل کیمپ منعقدکئے جہاںپرماہرمعالجین نے 35,500مریضوں کامعائنہ کرکے مفت ادویات بھی فراہم کیں۔اس موقع پر صوبائی وزیرصحت سیداحسان شاہ نے بتایاکہ PPHI-Bکے زیراہتمام ٹیلی ہیلتھ سروسزکوبے حد سراہااورکہا کہ بلوچستان کے دوردرازعلاقوں میں یہ سروس کسی نعمت سے کم نہیں ہے ، طبی عملے کی حاضری اورسرسزکے معیارکوبہتربنانے کیلئے (RTSM)بھی بہترین ایپ ہے جس کودیگراداروں میں بھی رائج کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایاکہ بلوچستان ہم سب کاصوبہ ہے سسٹم کی بہتری کیلئے ہم سب کو مل کراپنی ذمہ داریاں نبھانے کی ضرورت ہے، فرائض غفلت برتنے والوں کیلئے سزااورجزائ کانظام ہوناچاہئے جولازمی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں