نوجوانوں اور خواتین کو روزگار کی فراہمی کیلئے حکومت بلا سود قرض دے گی، فرح عظیم شاہ

کوئٹہ (انتخاب نیوز) بلوچستان حکومت کی ترجمان فرح عظیم شاہ نے کہا ہے کہ حکومت سیلاب متاثرین کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑے گی ان کی بحالی کے لئے بھر پور اقدامات اٹھائے جارہے ہیں نوجوانوں اور خواتین کو باعزت روزگار کی فراہمی کے لئے حکومت بلا سود قرضوں کی فراہمی کا منصوبہ بنارہی ہے ۔ ملک کو ہم سب نے ملکر مسائل کے گراب سے نکالنا ہے اگر سیاستدان ٹھیک ہوجائےں تو پاکستان بھی ٹھیک ہوجائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انہوں نے وزیر اعظم پاکستان کے دورہ لندن کے موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ قابل نفرت عمل ہے اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے اور آج ہم میڈیا کے توسط سے اپنی ساتھی خواتین کے ہمراہ احتجاج ریکارڈ کرارہے ہیں انہوں نے کہا کہ صوبے میں تعلیم کی بہتری کے لئے اقدامات اٹھارہے ہیں اس لئے ہم ایک کتاب ترتیب دے رہے ہیں جس کو تعلیمی نصاب کا حصہ بنایا جائے گا تاکہ اپنی نوجوان نسل کو بہتر اور معیاری تعلیم کی فراہمی کے لئے تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے اقدامات اٹھائے جائیں انہوں نے کہا کہ کچھ سازشی عناصر پاکستان کو پھلتے پھولتے اور آگے بڑھتا ہوا نہیں دیکھ سکتے اور وہ سازشوں کے ذریعے غلط روایات پیدا کررہے ہیں جو خواتین وفاقی وزیر اطلاعات کے ساتھ غلط رویہ اپنا رہی تھی اس کی ہم مذمت کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان تعلیم کے فروغ کے لئے تعلیمی نصاب میں ترامیم کرنے کے لئے اقدامات کررہے ہیں ہماری کوشش ہے کہ ہر شعبے میں میرٹ اور شفافیت کو پروان چڑھایا جائے اور تعلیم کے ساتھ ساتھ نوجوان نسل کی بہتر تربیت سازی کی جائے اس لئے ہم نے تعلیمی اداروں میں نوجوانوں کے ساتھ براہ راست رابطہ سازی کے لئے پروگرام منعقد کئے ہیں، گزشتہ دنوں جامعہ بلوچستان میں پروگرام منعقد کیا تھا ان پروگراموں کے ذریعے نوجوانوں کی جانب سے آنے والی تجاویز اور ان کی توقعات سے وابستہ نقاط پر لائحہ عمل بنایا جائے گا تاکہ نوجوانوں کو مستقبل میں ان کی مرضی اور منشاءکے مطابق آگے بڑھنے کے لئے سہولیات اور وسائل دیئے جائیں ہم نے نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کے لئے خواتین سمیت بلا سود قرضوں کی منصوبہ بندی بنائی ہے اور نوجوان نسل کو انگیج کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک کتاب ترتیب دے رہے ہیں۔ اس حوالے سے وزیراعلیٰ بلوچستان ، وزیر اعظم پاکستان کے ساتھ ملک بھر کے تعلیمی نصاب میں شامل کرنے کے لئے بات چیت کریں گے۔ ملک کے سربراہوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ قوم کو صحیح راستہ دکھائیں اور انہیں سہولیات اور وسائل فراہم کریں جامعہ بلوچستان میں طلباءکا انٹری ٹیسٹ کے حوالے سے احتجاج ہے ان کے ساتھ میں بات چیت کررہی ہوں ہماری کوشش ہے کہ تمام معاملات کو گفت و شنید کے ذریعے حل کیا جائے اگر سیاستدان ٹھیک ہوجائیں تو پاکستان بھی ٹھیک ہوجائے گا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کو ریلیف اور ریسکیو کے بعد اب جن علاقوں میں پانی نیچے اتر رہا ہے ان کی بحالی کے لئے حکومت سنجیدگی کے ساتھ اقدام اٹھارہی ہے جبکہ ماضی کے حکمرانوں نے ایسا نہیں کیا۔ ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مختلف ادارے سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا سروے کررہے ہیں حتمی رپورٹ آنے کے بعد صحیح تخمینہ لگاکر نقصانات کے ازالے اور متاثرین کی داد رسی کے لئے بھر پور کام کیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں