بڑے میاں ”ووٹ کے تقدس“ چھوٹے میاں ”بوٹ کے تقدس“ کی بات کرتے ہیں،حافظ حسین احمد


کوئٹہ؛ جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی ترجمان حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ نواز شریف اور شہباز شریف ایک سکہ ہیں البتہ ایک سکے کے رخ دو ہی ہوتے ہیں، بڑے میاں ”ووٹ کے تقدس“ اور چھوٹے میاں ”بوٹ کے تقدس“ کی بات کرتے ہیں۔ نیب کی حکومت کی طرف والی آنکھ کی نظر کمزور جبکہ اپوزیشن کی طرف والی آنکھ کی نظر تیز ہے، نیب اب اپنے بقا کی جنگ لڑ رہی ہے، نیب عدالتوں میں کیسز کو ثابت نہیں کرپارہی۔ وفاقی کابینہ میں منتخب کابینہ کے بجائے غیر منتخب نابینا افرادکی تعداد زیادہ ہے۔ چوہدری برادران کو اب واضح کرنا ہوگا کہ جے یو آئی کی امانت محفوظ ہے یا اس میں خیانت کی گئی ہے۔ اتوار کے روز جمعیت کے مرکزی ترجمان حافظ حسین احمد نے اپنی رہائشگاہ جامع مطلع العلوم میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران ان کے مختلف سوالوں کے جواب دیتے ہوئے مزید کہا کہ میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف ایک ہی سکہ ہیں البتہ ایک سکے کے دو ہی رخ ہوتے ہیں، جب کسی کھیل میں سکہ پھینکا جاتا ہے تو وہ کبھی کسی رخ تو کبھی کسی رخ بیٹھتاہے، سکے کے ایک رخ پر بڑے میاں ”ووٹ کے تقدس“ کی بات کررہے ہیں تو دوسرے رخ پر چھوٹے میاں ”بوٹ کے تقدس“ کی بات کررہے ہیں سکہ ایک ہی ہے لیکن رخ الگ الگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیخ رشید نے پیشنگوئی کی ہے کہ عید کے بعد دونوں طرف سے گرفتاریاں ہوگی شیخ رشید کی پیشنگوئیاں دو سال سے درست ثابت نہیں ہورہی اور اب وہ ایکسپوز ہوچکے ہیں کیوں کہ وہ گذشتہ دوسال سے یہی باتیں کررہے ہیں کہ شریف برادران کا احتساب ہوگا لیکن دونوں بھائی لندن جا پہنچے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں طرف گرفتاریاں ممکن نہیں کیوں کہ ادویات اسکینڈل، چینی، آٹا اسکینڈل اور اب نئے ادویات کے اسکینڈل کے باوجود کسی کو اندر نہیں کیا گیا اورنہ ہی سزا دی گئی ہے لگتا ہے کہ نیب کی حکومت کی طرف والی آنکھ کی نظر کمزور ہے اس لیے نیب کو کچھ نظر نہیں آرہا البتہ کرپشن کے حوالے سے اپوزیشن کی طرف والی آنکھ سے نیب کو سب کچھ نظر آتا ہے، انہوں نے کہا کہ نیب اب اپنی بقا کی جنگ لڑرہی ہے کیوں کہ نیب عدالتوں میں کیسز ثابت نہیں کرپا رہی، شہزاد اکبر کی پریس کانفرنس کے ذریعے جوباتیں سامنے آرہی ہیں ان کو عدالتوں میں ثابت نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ میں منتخب کابینہ کے بجائے غیر منتخب نابینا افرادکی تعداد زیاد ہے اوراب تو کابینہ نے نصف سینچری بھی مکمل کرلی ہے دیگر وعدوں کی طرح مختصر کابینہ کا خواب بھی شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا۔ چوہدری برادران کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں حافظ حسین احمد نے کہا کہ چوہدری برادران قابل احترام ہیں وہ دھوکا نہیں دیتے لیکن جو ان کو معاملات کے حل کے لیے بھیجتے ہیں وہ ان کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑ جاتے ہیں، جنہوں نے چوہدری برادران کو مختلف وقتوں میں استعمال کیا اور وہ استعمال ہوبھی جاتے ہیں اور ان کے پاس جو امانتیں رکھی ہے وہ ان کوپورا نہیں کرسکے، انہوں نے کہا کہ چوہدری برادران کواب واضح کرنا ہوگا کہ جے یو آئی کے ساتھ ہونے والے معاملات میں جو امانت ان کے پاس ہے اس میں خیانت ہوگئی ہے یا امانت ابھی تک محفوظ ہے کم ازکم وہ اتنا تو بتادیں۔