محمود خان کا اقدام غیر آئینی ہے، پارٹی کو منظم اور فعال کریں گے، رہنما پشتونخوا میپ

کوئٹہ (انتخاب نیوز) پشتونخوا میپ کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ پارٹی چیئرمین محمودخان اچکزئی کی جانب سے پارٹی کے ایگزیکٹو اراکین کا پارٹی سے اخراج غیرآئینی ہے، پارٹی کی مرکزی قومی کانگریس 27 اور 28 دسمبر کوکوئٹہ میں طلب اور پارٹی میں 10 سالہ تنظیمی اور نظریاتی بحران کے مکمل خاتمے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ پشتونخوا میپ رحیم مندوخیل، رزاق دوتانی، عثمان کاکڑ، سائیں کمال شیرانی جیسے رہنماؤں کی جماعت ہے۔ یہ بات پشتونخوا میپ کے رہنماؤں مختار یوسفزئی، رضا محمد رضا نے کچلاک میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے رہنماؤں یوسف خان کاکڑ کی رہائشگاہ پر پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی۔ اس موقع پر رکن صوبائی اسمبلی نصراللہ زیرے بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ پشتونخوا میپ کی مرکزی کمیٹی کے اجلاس میں اراکین کی اکثریت نے شرکت کی، پارٹی چیئرمین محمود خان اچکزئی کی جانب سے پارٹی کے ایگزیکٹو اراکین کاپارٹی سے اخراج غیر آئینی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں ایگزیکٹو اراکین کے پارٹی کے اخراج کے اقدام کو مسترد کردیا گیا، پشتونخوا میپ کو پارٹی کے منشور اور بنیادی اصولوں کے مطابق فعال اور منظم کرنے کافیصلہ کیا ہے کمیٹی کے اجلاس میں مارچ میں پشتون قومی جرگے کے فیصلوں کی توثیق کرتے ہوئے عملدرآمد کا عزم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کی مرکزی قومی کانگریس 27 اور 28 دسمبر کو کوئٹہ میں طلب کی گئی ہے، پارٹی میں 10 سالہ تنظیمی اور نظریاتی بحران کے مکمل خاتمے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی بیانیے کو اپنانے کا اعلان، مرکزی کونسل سیشن میں نئے عہدیداروں کا انتخاب کر نے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پشتونخوا میپ رحیم مندوخیل، رزاق دوتانی، عثمان کاکڑ، سائیں کمال شیرانی جیسے رہنماؤں کی پارٹی ہے، پشتونخوا میپ کو متحد اور منظم کرنیکا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم چیئرمین محمود خان اچکزئی کو اپنے ساتھیوں سمیت پارٹی کانگریس میں شرکت کی درخواست کرتے ہیں، ہماری خواہش اور ارادہ یہی ہے کہ محمود خان اچکزئی کی قیادت میں ایک ہی پارٹی میں چل سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں