پسنی میں عمان کی گرانٹ سے تعمیر ہونیوالا 50بستروں کا اسپتال غیر فعال

پسنی (نامہ نگار)پسنی،2010 میں سلطنت آف عمان کی جانب گوادر میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کے لیے فراہم کردہ 45 ملین امریکی ڈالر کی گرانٹ میں سے 50 بیڈ عمانی ہسپتال پسنی تاحال غیر فعال،ضلع گوادر میں عمانی حکومت کی فراہم کردہ گرانٹ جن میں پسنی میں 50 بستروں پر مشتمل اسپتال کی تعمیر،سوالی گورم سے پسنی شہر تک پائپ لائن کی بچھائی، نگور شریف سے سنٹسر 54 کلومیٹرروڑ، چِب ریکانی سے کوسٹل ہائی وے 15 کلومیٹر، نلینٹ سے کپر 7.3 کلومیٹر اور تاک ولیج (اورماڑہ) سے کوسٹل ہائی وے 11.3 کلومیٹر کے اسفالٹ سڑکوں کے ساتھ دیگر منصوبے شامل تھے،13 سال کی طویل مدت میں بیشتر منصوبے پایہ تکمیل کو پہنچ گئے جبکہ پسنی کے شہری بہتر صحت کے سہولیات سے اب تک محروم،تفصیلات کے مطابق 2010 میں نواب اسلم رئیسانی کی دور حکومت میں سلطنت عمان نے بلوچستان سمیت ضلع گوادر میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 45 ملین امریکی ڈالر کی گرانٹ فراہم کیا تھا جن میں پسنی کے لیئے 50 بستروں پر مشتمل عمانی گرانٹ ہسپتال، صوالی گورم سے پسنی ٹاو¿ن تک پائپ لائن کی بچھائی کے منصوبے سمیت ضلع گوادر کے لیئے دیگر ترقیاتی منصوبے بھی شامل تھیں، اس مختص کردہ گرانٹ میں سے اب تک 13 سال کی طویل مدت میں بیشتر منصوبے پایہ تکمیل کو پہنچ گئے ہیں جبکہ پسنی کے شہری عمانی گرانٹ ہسپتال کی اب تک غیر فعالیت سے بہتر صحت کے سہولیات سے محروم ہیں،ضلع گوادر میں عمانی حکومت کی فراہم کردہ مزکورہ گرانٹ میں پسنی میں 50 بستروں پر مشتمل اسپتال ،سوالی گورم سے پسنی ٹاو¿ن تک پائپ لائن بچھائی، نگور شریف سے سنٹسر 54، کلومیٹر چِب ریکانی سے کوسٹل ہائی وے 15 کلومیٹر، نلینٹ سے کپر 7.3 کلومیٹر اور تاک ولیج (اورماڑہ) سے کوسٹل ہائی وے 11.3 کلومیٹر تک اسفالٹ سڑکیں بچھانے و دیگر منصوبے شامل تھے دوسری طرف بلوچستان حکومت نے 2021 کو پاک عمان ہسپتال پسنی، ایکٹ، 2021 ایکٹ نمبر XV آف 2021 کے نام ایک بل بھی پاس کیا گیا جس میں مذکورہ ہسپتال کی تمام تر پالیسیاں وضع کی گئیں اور بل کا متن ہنگامی بنیادوں پر پاک عمان ہسپتال پسنی کے قیام کے لیے علاقے کے لوگوں کو ثانوی صحت کی دیکھ بھال اور خدمات کی سطح پر ان کی دہلیز پر صحت کی جدید سہولیات فراہم کرنا تھا لیکن مزکورہ بل کو بھی دو سال مکمل ہونے کے قریب ہے مگر اب تک جدید سہولیات سے آراستہ عمانی گرانٹ ہسپتال پسنی کے شہریوں کو صحت کے سہولیات فراہم کرنے سے قاصر ہے،دریں اثنا ہسپتال کی عمارت میں دراڑیں بھی پڑ رہی ہیں جو اب فعالی کے ساتھ ساتھ کھنڈرات بننے کی جانب گامزن ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں