پختونوں کیساتھ گزشتہ40سالوں سے ظلم ہورہا ہے، مشاہد حسین

پشاور:چیئرمین سینٹ ڈیفنس کمیٹی مشاہدحسین نے کہا ہے کہ اس وقت پاکستان کا نمبر ون ایشو دہشتگردی ہے، پچھلے چالیس سالوں سے پختونوں کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے،پشاورمیں میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے ان کاکہناتھاکہ افغانستان سمیت چھوٹی موٹی جنگیں ہوئیں اب وقت آگیا ہے یہ معاملہ حل کرے، میری اپیل ہے پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں لڑائی جھگڑے چھوڑ کرعوام کے مسائل حل کرے۔سینٹ کمیٹی چیئرمین مشاہد حسین نے دیگر سینٹرز کے ہمراہ لیڈی ریڈنگ ہسپتال کا دورہ کیا اور پولیس لائن دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کی۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے مشاہد حسین کاکہناتھاکہ پارلیمنٹ کا سینٹ ڈیفنس کمیٹی کا وفد پشاورکی عوام کےساتھ اظہاریکجہتی کیلئے یہاں آیاہے، لیڈی ریڈنگ ہسپتال نے اچھارسپانس دیا،167زخمیوں کو طبی امداد فراہم کیں، کورکمانڈرہاﺅس گئے جہاں ہمیں سیکورٹی پر4 گھنٹوں کی تفصیلی بریفنگ دی گئی، ان کاکہناتھاکہ 8فروری کو پارلیمنٹ کا جوائنٹ سیشن ہورہا ہے اس کا ایک ایجنڈا ہونا چاہئے، سیشن میں ایجنڈا ہوناچاہیے کہ ہم کاﺅنٹر ٹیرارزم سٹریٹجی تیار کرے،گورنمنٹ پارلیمنٹینز کیلئے 90ارب جاری کررہی ہے اس کو چھوڑ دے،86ارب وزیرستان میں کم پنسیشن دینی ہے جو لوگ بے گھر ہوئے ان پر خرچ کرے، باقی پیسہ لیڈی ریڈنگ سمیت دیگر ہسپتالوں اور دہشتگردی کو روکنے پر خرچ کیاجائے،ان کاکہناتھاکہ اس وقت دہشتگردوں کے خلاف32اپریشنز چل رہے ہیں،18ہزار جوان اس وقت بارڈرز پر ڈیوٹی دے رہے ہیں، ہم کسی ایک سیاسی جماعت کی نہیں عوام کے مسائل کی بات کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں