ایٹمی دھماکہ،سینے میں اہم راز دفن ہیں کتاب لکھ کر پردہ نہیں اٹھاؤں گا، ڈاکٹر قدیر خان

اسلام آباد: ایٹمی پروگرام کے خالق ایٹمی سائنس دان ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کہا ہے کہ انتہائی قلیل وقت میں ایٹم بم بنانا بہت بڑی بات تھی، ٹاپ کلاس 20 لوگوں کی ٹیم بنائی، اتنی قابل اور طاقتور ٹیم شاہد قیادت تک دو بارہ بہ بن سکے، سارا وقت گھر میں گزرارتا ہوں اپنی اہلیہ اور چند بلیوں کے ساتھ اچھا وقت گزر جاتا ہے۔ سینے میں اہم راز دفن ہیں کتاب لکھ کر پردہ نہیں اٹھاؤں گا۔ جمعرات کے روز یوم تکبیر کے موقع پر نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے محسن پاکستان ڈاکٹراے کیو خان نے کہا ہیکہ کورونا کے معاملے پر احتیاط سے کام لے رہا ہوں اور سارا وت گھر پر ہی گزارتا ہوں لاک ڈاؤں کے باعث معمولات زندگی بالکل متاثر نہیں ہوئے اپنی اہلیہ کے ساتھ وقت اچھا گزر جاتا ہے چند بلیوں اور بندروں کو کھانا کھلاتے ہیں اور بقیہ وقت پڑھائی لکھائی میں گزارتے ہیں، انہوں نے کہا کہ جس ملک میں ایک سوئی اور سائیکل نہیں بن سکتی تھی 6 سے7 برس کے قلیل وقت میں ایٹم بم بنانا بہت بڑی بات تھی، جنرل ضیاء الحق کو 10 دسمبر 1984 کو خط لکھا تھا کہ ہم ایٹمی دھماکوں کے لئے تیار ہیں ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کہا کہ میں 20 ٹاپ کلاس لوگوں کی ٹیم بنائی تھی ا س سے پہلے اتنی مضبوط ٹیم نہیں بنی تھی اور شاہد قیامت تک آئندہ اتنی قابل ٹیم نہ بن سکے گی، انہوں نے کہا کہ میرے سینے میں اہم ملکی راز دفن ہیں اس لئے کتاب نہیں لکھ سکتا، اگر کتاب لکھی تو رازوں سے پردہ اٹھنے کا خطرہ ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں