ایرانی فورسز کے ہاتھوں لاپتہ بلوچ خاتون کبریٰ ہوتی کو رہا کیا جائے، بلوچ وومن فورم

کوئٹہ (مانیٹرنگ ڈیسک ) بلوچ وومن فورم کی جانب سے سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹ میں لکھا گیا ہے کہ 22 سالہ بلوچ خاتون کبریٰ ہوتی بلوچ 8 فروری کو ایران شہر میں اس کی رہائش گاہ پر چھاپہ مار کر IRGC فورسز کے ہاتھوں "جبری طور پر غائب” ہونے کے بعد اب تک نظر بند ہیں۔ بلوچ وومن فورم کے بیان میں کہا گیا ہے کہ کبری بلوچ کو بے گناہ ہونے کے باوجود گرفتار کیا گیا ہے۔ آئیے اس کے لیے آواز بلند کریں۔ اس کا جرم اس کے سوا کیا ہے کہ وہ بلوچ عورت ہے۔ سیستان و بلوچستان کے عدالتی نظام کی جانب سے ضمانت کی منظوری کے باوجود، کبری ہوتی آئی آر جی سی انٹیلی جنس کی تحویل میں ہیں۔ اسے رہا ہونا چاہیے۔ واضح رہے کہ قصر قند شہر کے ہومیری گاو¿ں کی رہائشی کبرا ہوتی نے صنعت اور کان کنی کی یونیورسٹی سے صنعتی اور کان کنی انجینئرنگ میں گریجویشن کیا ہے اور وہ ایک سرگرم کارکن ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں