محکمہ تعلیم بلوچستان کی 9 ہزار اسامیوں پر بھرتی کا ٹھیکہ نجی ادارے کو دینا میرٹ کی خلاف ورزی ہے، ایم کیو ایم
کوئٹہ : متحدہ قومی موومنٹ بلوچستان کے صدر ملک عمران کاکڑ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ محکمہ تعلیم کی 9000اسامیوں کو ٹیسٹ اور انٹرویوز پبلک سروس کمیشن کے ذریعے مکمل کرا کر میرٹ پر لوگوں کو تعینات کیا جائے ،اسامیوں کو پر کرنے کیلئے ایک پرائیویٹ کمپنی سی ٹی ایس پی ،سردار بہادر خان وویمن یونیورسٹی کوئٹہ ٹھیکہ دینے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ا س عمل کیخلاف ہم عدالت میں رٹ پٹیشن دائر کرنے کے علاوہ احتجاج بھی کرینگے یہ بات انہوں نے اپنے دیگر ساتھیوں ملک طاہر شاہوانی اور دیگر کے ہمراہ جمعرات کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی اانہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم میں خالی اسامیوں کی بھرتی کیلئے میرٹ کے برعکس بندر بانٹ ہو رہی ہے جسکی ہم مذمت کرتے ہیں محکمہ سیکنڈری ایجوکیشن اور سکولز نے گریڈ 9سے15کی 9000خالی اسامیوں کو قوائد و ضوابط اور محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی و تعلیم کے مروجہ طریقہ کار سے متعلق عمل کیخلاف ایک پرائیویٹ کیئریر ٹیسٹنگ سروس آف پاکستان اور ایس کے بی وویمن یونیورسٹی کو ٹھیکہ دیا گیا ہے،ہمیں اس عمل سے ظاہر ہو رہا ہے کہ بھرتیاں میرٹ کی بجائے سفارش سے عمل میں لائی جائینگی جس سے حقدار نوجوانوں کی حق تلفی ہو گی حالانکہ سی ٹی ایس پی کے بارے میں کیسز چلتے رہے ہیںہماری وفاقی وزیرتعلیم رانا تنویر حسین ،گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ ،وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو اور چیف سیکرٹری سے اپیل ہے کہ اس کا نوٹس لیتے ہوئے مذکورہ بھرتی کے عمل کا ٹھیکہ واپس لیکر پبلک سروس کمیشن کے ذریعے میرٹ اور شفافیت کو اپناتے ہوئے نوجوانوں کو بھرتی کیا جائے محکمہ تعلیم کی اسامیوں کو ملی بھگت سے چور دروازے کے ذریعے بھرتی کرنے کیلئے یہ عمل شروع کیا گیا ہے،بلوچستان جیسے قبائلی صوبے میں سردار بہادر خان وویمن یونیورسٹی کی خواتین سٹاف صوبے کے دور دراز علاقوں میں جاکر کس طرح ٹیسٹ اور انٹرویو لے گا، اس عمل کیخلاف ہم عدالت سے رجوع کرنے کے ساتھ ساتھ وزیرتعلیم، سیکرٹری اور وویمن یونیورسٹی کو قانونی نوٹس بھیجنے کے علاوہ احتجاج بھی کرینگے کیونکہ یہ ہمارے نوجوانوں کے مستقبل اور روزگار کا سوال ہے پہلے ہی بلوچستان میں تعلیم کا شعبہ زبوں حالی کا شکار ہے ہم اپنے لوگوں کو اپنے حق سے محروم نہیں ہونے دینگے۔


