گوادر میں اہلکار کا قتل، ہدایت الرحمن کیخلاف پولیس افسران بطور گواہ عدالت میں پیش

گوادر :پولیس اہلکار کے قتل کے مقدمہ میں نامزد حق دوتحریک کے سربراہ مولاناہدایت الرحمان بلوچ کے خلاف پولیس افسران بطور گواہ عدالت میں پیش ہوگئے ،عدالت نے حق دو تحریک کے 6کونسلران کی قبل از گرفتاری ضمانت منسوخ کردی ،پولیس نے گرفتارکرلیا،بلوچ قوم مایوس نہ ہو جدوجہد جاری رہے گا ،مولاناہدایت الرحمان کاپیشی کے موقع پر بیان۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ سال گوادر میں حق دوتحریک کے احتجاج پرپولیس کی جانب سے کریک ڈاﺅن کے بعد ایک پولیس اہلکار کی قتل کے مقدمے میں نامزد حق دوتحریک کے سربراہ اور جماعت اسلامی صوبائی جنرل سیکرٹری مولاناہدایت الرحمان بلوچ کے خلاف بیان دینے کے لیئے پولیس افسران بطور گواہ عدالت میں پیش ہوگئے، سیشن کورٹ گوادر نے کیس کی اگلی تاریخ دس اپریل مقرر کردی جبکہ ایک اور مقدمہ میں عدالت نے حق دوتحریک کے کونسللران کی قبل ازضمانت گرفتاری منسوخ کردی جس پر گوادر پولیس نے حق دو تحریک کے کونسلر حاجی جاوید، کونسلر نوید محمد، کونسلر نصیر شہزادہ، چیرمین اللہ بخش، عابد جی ایم اور مولانا لیاقت بلوچ کو احاہطہ عدالت سے گرفتار کرکے جوڈیشل لاک اپ منتقل کردیا ،اس موقع پر حق دوتحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ بلوچ قوم مایوس نہ ہو ہماری جدوجہد جاری رہے گی انہوں نے کہاکہ حکومت بلوچستان کے تمام جبر کے خلاف حق دو تحریک کے کارکنان کھڑے ہیں اور جیل اورتشدد ہمارا راستہ نہیں روک سکتے انہوں نے کہاکہ حکومت چاہیے ہمیں سارا سال قید کرلے لیکن ہماری جدوجہد جاری رہے گی ہمیں جسمانی حوالے سے قید کیا جاسکتا ہے لیکن ہمارے جسم ،دماغ اور زبان کو قید نہیں کرسکتا انہوں نے کہاکہ ہم قاتل کو قاتل ،جابر کو جابر اور ظالم کو ظالم ہی کہیں گے انہوں نے کہاکہ ٹرالر مافیا ابھی بھی پسنی چربندن اور جیونی کے سمندر میں بڑی دیدہ دلیری سے ٹرالنگ کررہی ہیں اور گوادر میں جن قوتوں نے لاکھوں ایکڑاراضی چوری کی ہیں حق دوتحریک انکے کے خلاف ہر حال میں آوازبلند کرتی رہے گی ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں