بلوچ طالبعلموں کو شعوری طور پر بلوچ سیاست میں حصہ لینے کیلئے تیار کررہے ہیں، بساک

کوئٹہ (انتخاب نیوز) بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کا پانچواں مرکزی کمیٹی اجلاس منعقد۔ تنظیم کو مزید مضبوط اور بلوچ طلباو طالبات میں سیاسی شعور سمیت ادارہ جاتی رویوں کو پروان چڑھانے کیلئے جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔ بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کا پانچواں مرکزی کمیٹی اجلاس زیر صدارت مرکزی چیرپرسن ڈاکٹر صبیحہ بلوچ کوئٹہ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سابقہ مرکزی رپورٹ، تنقیدی نشست، تنظیمی امور، عالمی و علاقائی سیاسی صورتحال پر سیر حاصل بحث کے بعد آئندہ لائحہ عمل کے ایجنڈے میں تنظیمی سرگرمیوں کو جاری رکھنے اور مزید فعالیت دینے کیلئے مختلف فیصلے لیے گئے۔ مرکزی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی چیئرپرسن ڈاکٹر صبیحہ بلوچ نے کہا کہ سیاست مسلسل تبدیلیوں پر مشتمل ایک عمل ہے۔ اس عمل کو بھرپور طریقے سے نبھانے کےلیے خود کو ان تبدیلیوں کے پیش نظر ڈھالنا ہوگا۔ آج بلوچ طلباءسیاست میں جتنی بھی تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں بطور بلوچ طلباءتنظیم ہم انہی تبدیلوں کو مدنظر رکھ کر تنظیمی پروگرام کو آگے بڑھا رہے ہیں تاکہ آنے والے وقتوں میں بساک بلوچ قوم کےلیے حقیقی معنوں میں نرسری کا کردار ادا کرسکے اور بلوچ طالبعلموں کو شعوری طور پر بلوچ سیاست کا حصہ بناسکے۔ گزشتہ مختصر دورانیے میں بساک بلوچ طالبعلموں کےلیے ایک منظم اور محکم پلیٹ فارم کی صورت میں ابھر کر آیا ہے جو کہ آج نصیرآباد سے لے کر کراچی تک بلوچ طالبعلموں کی فکری و شعوری تربیت کے ساتھ تعلیمی اداروں میں طلبا و طالبات کے تعلیمی حقوق کا تحفظ بھی کررہی ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ تنظیمی دائرہ کار میں وسعت لائی جارہی ہے اور بلوچستان بھر میں زونوں کی فعالیت کیلئے جدوجہد کررہی ہے۔ تنظیم کو مزید مضبوط اور بلوچ طلباو طالبات میں سیاسی شعور سمیت ادارہ جاتی رویوں کو پروان چڑھانے کیلئے جدوجہد جاری رکھنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تنظیمی ڈسپلن کسی بھی تنظیم کی مضبوطی کیلئے اہم عنصر کے طور پر جانی جاتی ہے۔ جن سیاسی تنظیموں میں ڈسپلن وجود نہیں رکھتا یا تنظیمی ڈسپلن پر سمجھوتہ کیا جاتا ہے، ان تنظیموں کی سیاسی ترقی اور بڑھوتری کا عمل رک جاتا ہے، پورے تنظیم میں غیر سیاسی اور غیر ادارہ جاتی رویے پروان چڑھتے ہیں۔ اس طرع کے عمل تنظیمی ساخت اور پروگرام پر گہرے اثرات چھوڑتے ہیں۔ تنظیم کے اندر اس طرع کے عمل اور رویوں کی روک تھام کیلئے ضروری ہے کہ تنظیمی ڈسپلن کو پروان چڑھایا جائے اور ان غیر ادارجاتی رویوں کا باریک بینی سے جائزہ لےکر ان کو کم کرنے کی جدوجہد کی جائے۔ تنظیم کے ایک مرکزی عہدیدار سے لے کر عام ممبر تک سب کو تنظیمی ڈسپلن کا پابند ہونا پڑے گا اور ایک بلوچ طالبعلم خود کو ذاتی ترجیحات سے نکال کر اجتماعی ترجیحات کا پابند کرے تاکہ ادارہ جاتی سیاست مزید مستحکم ہوسکے اور بطور طلباءتنظیم ہمیں ادارہ جاتی سیاست کو مزید فعال کرنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کتب بینی کسی بھی سیاسی کارکن کےلیے نہایت ہی ضروری اور اہم عنصر ہے۔ تنظیم کی جانب سے تسلسل کے ساتھ کتب میلے لگانا اور بلوچ طالبعلموں میں کتب بینی کے فروغ کےلیے تربیتی سرکلز کا انعقاد کرنا نہایت ہی خوش آئند ہے۔ تنظیم کی جان ایسے پروگرام و تقریبات میں مزید جدت و روانی لانے کےلیے جاری رکھنا ہوگی اور طلبا کو معروضی ضروریات کی بنیاد پر علمی و سیاسی مباحثوں کا حصہ بنانا ہوگا۔ تنظیمی اراکین ذمہ داری کے تحت تربیتی پروگراموں کو حصہ بنیں اور دوسرے طلبا کو بھی انہی مباحثوں کا حصہ بنانے کی کوشش کریں۔ مرکزی کمیٹی کے اجلاس میں گزشتہ رپورٹس، تنقیدی نشست، تنظیمی امور اور عالمی و علاقائی سیاسی صورتحال پر سیر حاصل بحث کے بعد آئندہ لائحہ عمل کے ایجنڈے میں مختلف فیصلے لیے گئے۔ تنظیمی سرگرمیوں میں غیر فعالیت اور مرکزی کمیٹی کے مسلسل دو اجلاسوں میں بغیر جواز شرکت نہ کرنے کے باعث مرکزی کمیٹی کے رکن اعجاز بلوچ کی بنیادی رکنیت ختم کی گئی۔ اجلاس میں مرکزی کمیٹی کی دو خالی نشستوں پر کوئٹہ زون کے صدر عزیر بلوچ اور تربت زون کے صدر مصدق بلوچ کو بطور مرکزی کمیٹی کے رکن منتخب کیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں