بلوچستان میں انسانی اور آئینی حقوق کی شدید پامالی ہے، آٹھویں مردم شماری کو قبول نہیں کریں گے، بی این پی

کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی ایگزیکٹوکمیٹی کے ممبرسابق ایم این اےمیرعبدالرﺅف مینگل نے خانہ شماری اورمردم شماری پرتحفظات کااظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ بلوچستان میں جاری مردم شماری سے قبل کی گئی خانہ شماری اب تک نامکمل ہے جس کےااثرات مردم شماری پرمرتب ہونگے کیونکہ بلوچستان وسیع عریض پھیلے ہوئے گاﺅں دیہات میں بکھری ہوئی منتشرآبادی اور دوررفتہ علاقوں خانہ بدوشانہ زندگی اورآمدرفت کے دشوارگزارمسائل سے لبریزآبادی پر مشتمل ہے جہاں زندگی کی بنیادی سہولیات کی کمی اورشماری عملہ کومطلوبہ سہولیات کی عدم دستیابی انٹرنیٹ و بجلی کی عدم دستیابی جیسے مسائل درپیش ہیں قلیل وقت میں مردم شماری خانہ شماری حوصلہ افزاءنہیں ہوگی جس سے بلوچستان محاصل تعلیمی فنی پیشہ وارانہ حقوق کی مساویانہ حق سے محروم ہوگی جوپسماندگی واحساس محرومی کی جاری سترسالہ تناﺅ میں اضافہ کاموجدبنے گا بلوچستان کے معروضی وپیچیدہ دشوارگزار مسائل کی بنیادپرمردم شماری وخانہ شماری کی مدت کافی کم ہے جس سے بلوچستان آٹھویں ڈیجیٹل مردم شماری وخانہ شماری اصل اہداف تک نہیں پہنچ سکتے جوبلوچستان کی بنیادی انسانی عوامی اورآئینی حقوق کی شدید پامالی ہے بلوچستان کے عوام اوران کے آئینی حقوق کی تحفظ کویقینی بنانے کےلئے موجودہ خانہ ومردم شماری کےلئے مزیدتین تک توسیع دیکربلوچستان کے دوررفتہ علاقوں وسیلاب کی تباہ کاریوں کے باعث اب تک دیگرعلاقوں سے اپنے آباہی علاقوں تک نہ پہنچنے کامیاب نہیں ہوئے ہیں توان کی بنیادی حقوق کاخیال رکھاجائے کیونکہ خضدار میں سابقہ آبادی کے بجائے اب تک مسائل کے باعث مردم شماری انتہائی کم درجے پرہے اوروڈھ تحصیل کواب تک تیس فیصدتک بھی کام نہیں ہوا ہے انہوں مطالبہ کیاکہ بلوچستان کے سیاسی ومعروضی پیچیدہ حالات کے پیش نظردیگرصوبوں کے بہ نسبت اضافی تین ماہ تک توسیع دیکرمکمل اورجامع خانہ شماری اورمردشماری اس سےوابستہ عملہ کوسیکورٹی اوروسائل سے لیس کرکے مردم شماری مکمل کی جائے اوربلوچستان کے غیورعوام سےاپیل ہے کہ اس مردم شماری وخانہ شماری میں بھرپورحصہ لیں کیونکہ اس سے قوم کامستقبل دپیش چیلنجزاوروسائل ومحاصل میں آئینی ضرورت کے تحت اپناقومی حق ادا کریں تاکہ مستقبل کی مضبوط منصوبہ بندی اوراپنی تاریخ ثقافت زبان اورتہذیب وتمدن اورسرزمین کادفاع کرسکیں انہوں محکمہ شماریات سے مطالبہ دہرایا کہ بلوچستان مردم شماری کےلئے مزید وقت نہیں دیاگیااوراس سے بلوچستان کے عوام محروم رکھاگیاتوبی این پی آٹھویں مردم شماری کوقبول نہیں کرےگی جس کی زمہ داری محکمہ شماریات پرعائدہوگی

اپنا تبصرہ بھیجیں