گوادر میں غیر قانونی ٹرالرز کی یلغار، ماہی گیروں نے سمندری حیات کی نسل کشی کی وڈیو وائرل کردی

گوادر : بلوچستان کے ساحلی شہر اورماڑہ و پسنی میں غیر قانونی ٹرالرز کی یلغار،سیکونی و کلمت کی سمندری حدود میں غیر قانونی ٹرالرنگ و گجہ وائرنیٹ میں ہوشربا اضافہ ،مقامی ماہی گیروں نے سمندری حیات کی نسل کشی میں مصروف ٹرالروں کی وڈیو وائرل کردی۔ پیر بوقت 12بجکر 51منٹ 3اپریل 2023 کو اورماڑہ سیکونی اور صبح 7 بجے پسنی کلمت کے ساحل میں گجہ ٹرالرکی بڑی تعداد ممنوعہ جالوں کے ساتھ غیرقانونی شکار میں مصروف اورماڑہ و پسنی کے سمندری حدود میں پائے گئے، مقامی ماہیگیروں کے مطابق دوسری جانب محکمہ فشریز کی گشتی پیٹرولنگ ٹیم ٹرالرز کی روک تھام کے بجائے وڈیو بناکر کہتی ہے سمندر میں غیر قانونی ٹرالنگ نہیں ہورہی، جو ہمارے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے، مقامی ماہیگیروں کے مطابق غیر قانونی ٹرالرز کی یلغار میں روز بروز ہوشربا اضافہ ہورہا ہے، ان کے مطابق یہ ٹرالرز نہ صرف سمندری حیات کی نسل کشی کرتے ہیں بلکہ مقامی ماہی گیروں کے جال اور دیگر آلات کو بھی روندھ دیتے ہیں جس سے ماہی گیروں کو لاکھوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑتا ہے، مقامی ماہیگیروں کے مطابق ایک مرتبہ پھر ضلع بھر میں اورماڑہ سے لیکر جیونی تک غیر قانونی ٹرالرنگ نے پھر سر اٹھا لیا ہے اور مہلک جالوں سے لیس ٹرالرز کی بڑی تعداد سمندر کے ممنوعہ علاقوں میں غیر قانونی ٹرالرنگ میں بلا خوف مصروف دکھائی دیتے ہیں اور ان ٹرالروں نے اورماڑہ کے علاقے سیکونی اور پسنی کے علاقے کلمت کو اپنا مسکن بنالیا ہے اور مچھلیوں کی غیر قانونی شکار کے دوران مذکورہ ٹرالروں نے ان کے قیمتی جال اور دیگر ماہی گیری کے آلات کو بھی روندھ ڈالتے ہیں جنکی نقصان کی مالیت لاکھوں روپے میں ہوتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں