جائزہ کمیٹی کا گندم کی سپورٹ پرائس بڑھانے کے لئے ای سی سی کو سفارش کا فیصلہ

اسلام آباد:وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق مخدوم خسرو بختیار کی زیرصدارت گندم کی جائزہ کمیٹی کے اجلاس میں کم سے کم گندم کی سپورٹ پرائس(ایم ایس پی) 2019-20 میں -/1365 روپے فی 40 کلوگرام سے 1400روپے فی 40 کلوگرام بڑھانے کے لئے ای سی سی کو سفارش کرنے کا فیصلہ کرلیا جبکہ ملک میں گندم کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے گندم کے ذخیرہ پر اطمینان کا بھی اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ اس وقت ملک میں 2235 ملین ٹن کا ذخیرہ موجود ہے ۔کمیٹی نے ای سی سی سے صوبہ پنجاب کے ملحقہ اضلاع سے کے پی کو گندم کی خریداری کی اجازت دینے کی سفارش کرنے کا بھی فیصلہ کیا اور کمیٹی نے صوبوں اور پاسکو کو ہدایت کی کہ 8.25 ملین ٹن گندم کی خریداری بروقت کی جائے،پاسکو 1.80 ایم ایم ٹی، پنجاب 4.50 ایم ایم ٹی، سندھ 1.40 ایم ایم ٹی، کے پی 0.45 ایم ایم ٹی اور بلوچستان 0.10 ایم ایم ٹی خریدے گا،کمیٹی نے پولٹری سیکٹر کو فیڈ کیلئے گندم کی فراہمی پر پابندی عائد کرنے کی سفارش کردی۔ پیر کووفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق مخدوم خسرو بختیار کی زیرصدارت گندم کی جائزہ کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس میں کم سے کم گندم کی سپورٹ پرائس(ایم ایس پی) 2019-20 میں -/1365 روپے فی 40 کلوگرام سے 1400روپے فی 40 کلوگرام بڑھانے کے لئے ای سی سی کو سفارش کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں وفاقی اور صوبائی سیکرٹریز، پی ایف ایم اے، پاسکو، گندم برآمدکنندگان کے نمائندے, کے پی، جی بی، آزاد جمعوں و کشمیر کے وزیر خوراک اور وزارت کے سینئر عہدیدار بھی شریک تھے۔ کمیٹی نے ملک میں گندم کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے گندم کے ذخیرہ پر اطمینان کا اظہار کیا۔ کمیٹی میں بتایا گیا کہ اس وقت ملک میں 2235 ملین ٹن کا ذخیرہ موجود ہے۔ گندم کی خریداری کے اقدامات پر غور کرتے ہوئے بتایا گیا کہ سندھ 15 مارچ سے گندم کی خریداری کا عمل شروع کرے گا، جبکہ پنجاب میں اپریل میں خریداری شروع ہونے کا امکان ہے۔ کمیٹی نے ای سی سی سے صوبہ پنجاب کے ملحقہ اضلاع سے کے پی کو گندم کی خریداری کی اجازت دینے کی سفارش کرنے کا فیصلہ بھی کیا۔ کمیٹی نے صوبوں اور پاسکو سے کہا کہ 8.25 ملین ٹن گندم کی خریداری بروقت کی جائے جس میں پاسکو 1.80 ایم ایم ٹی، پنجاب 4.50 ایم ایم ٹی، سندھ 1.40 ایم ایم ٹی، کے پی 0.45 ایم ایم ٹی اور بلوچستان 0.10 ایم ایم ٹی خریدے گا۔ کمیٹی نے پولٹری سیکٹر کو فیڈ کیلئے گندم کی فراہمی پر پابندی عائد کرنے کی سفارش کی تاکہ آبادی کے استعمال کے لئے گندم کی کافی مقدار کو برقرار رکھا جاسکے۔ کمیٹی نے یہ بھی سفارش کی کہ گندم کی خریداری کے معاملے میں اسٹیٹ بینک سے آٹیکے ملرز کو مالی معاملات میں سہولت فراہم کرنے کے لئے کہا جائے۔ محکمہ موسمیات کی جانب سے دیئے گئے ایک پریزنٹیشن میں بتایا گیا کہ مارچ کے آخر میں متوقع خراب موسم خاص طور پر وسطی پنجاب میں گندم کی کھڑی فصل کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ وفاقی وزیر نے اس سلسلے میں آگاہی مہم چلانے کا کہا تاکہ کاشتکار بروقت حفاظتی اقدامات کرسکیں۔ وفاقی وزیر نے ہدایت کی کہ پی ایس کیو سی اے سے تصدیق شدہ معیاری گندم کے تھیلے کا استعمال ٹرانسپورٹ کے دوران گندم ضائع ہونے سے بچانے میں مدد گار ثابت ہو گا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت گندم کی ذخیرہ اندوزی کو روکنے کے لئے اقدامات کر رہی ہے تاکہ منافع خوروں کی حوصلہ شکنی کی جا سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں