بلوچ پشتون قوم دوست لیڈر ملکر قومی اہداف حاصل کرنے کی کوشش کریں ، محمود خان اچکزئی
کوئٹہ(پ ر) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ تمام وکلاءہمارے دانشور ہیں آپ سب کو اپنی پیشے کے ساتھ ساتھ اپنے قوم اور وطن اور اپنے حقوق کی وکالت کرنی ہوگی، آئین کے تحفظ اور ملکی سیاست پر وکلاءکی کڑی نظر ہونی چاہیے پارٹی کو قانونی اور آئینی پہلو پر ہر وقت آپ کی رہنمائی درکارہوگی،پارٹی نے وکلاءکی جدوجہد اور آئین کی بالادستی اور جمہوری کردار کو ہر وقت سراہا ہے، زندگی کے ہر شعبے میں ماہر لوگ موجود ہوتے ہیں اور ہر کام اہل لوگوں کے ذمہ کرنا پارٹی کی ذمہ داریوں میں شامل ہے۔ ان خیالات کا اظہارمحمود خان اچکزئی نے پشتونخوا لائرز فورم کے وکلاءسے اپنی رہائش گاہ پر ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔پشتونخوا میپ کے چیئرمین محمودخان اچکزئی نے گزشتہ روز ان کی رہائش گاہ کوئٹہ میں وکلاءکی بڑی تعداد نے وفد کی شکل میں ان سے ملاقات کی اور مختلف آئینی ، قومی ، سیاسی، معاشی ، معاشرتی ، ملکی ، خطے اور بین الاقوامی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ۔ محمود خان اچکزئی نے موجودہ سیاسی صورتحال اور دیگر تمام سیاسی تناظر پر بہت تفصیل سے وکلاءکو آگاہ کیا اورکہا کہ پیشے کے لحاظ سے آپ سب وکیل ہیں لیکن آپ سب وکیل دانشور ہیں، آپ کو اپنی شعبے کے ساتھ ساتھ قوم اور وطن کے بھی وکیل ہونا چاہیے، سیاست پر وکلاءکی کڑی نظر ہونی چاہیے اور خاص کر قانونی اور آئینی پہلو پر ہر وقت وکلاءکی رہنمائی درکارہوتی ہے ۔ زندگی کے ہر شعبے میں ماہر لوگ موجود ہوتے ہیں،قومی پارٹی اور اس کی قومی سیاست کی صحیح سرپرستی سے اپنے معاشرے کو بہترین نظام اور بہترین ادارے دے سکتے ہیں جس سے ریاست کی تشکیل ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم پشتون بلوچ قوم دوست لیڈرشپ ملکر ایک دوسرے کو سمجھنے کی کوشش کریں تو ہم اس صوبے کے تمام وسائل کو اپنے مشترکہ صوبے کے عوام کی اختیار میں لاکر صوبے کے عوام کی زندگی کا بہترین انتظام کرسکتے ہیں ،کیونکہ وطن وسیع ہے وسائل زیادہ ہیں اور آبادی کم ہے،اس طرح دونوں قوموں کے دیرینہ اہداف و مقاصد بھی حاصل کرنے کا بہترین راستہ یہی ہے کہ سیاسی ڈائیلاگ کے ذریعے ایک دوسرے کی برابری کو تسلیم کرنے سے اپنی تاریخ کی بے مثال دوڑ میں شامل ہونا ممکن ہے ۔ اسی تناظر میں احمد شاہ ابدالی اور نصیر خان نوری کا حوالہ دیتے ہوئے تاریخی پس منظر بیان کی۔محمود خان اچکزئی نے کہا کہ کسی بھی فیڈریشن میں قوموں کی برابری ،قوموں کے شناخت، حق خود ارادیت، حق ملکیت، حق حاکمیت، سائل وسائل پرسیاسی واک و اختیارکے حصول کی جدوجہد ،زبان ،ثقافت ، تہذیب و تمدن کو اجاگر کرنا سیاسی جمہوری کارکنوں کی ذمہ داری ہے ۔ تمام اقوام سے روا داری اور انصاف کی بنیاد پر ایک دوسرے کی احترام کی فضاءمیںزندگی گزارنے سے ممکن ہے ۔ محمود خان اچکزئی نے پشتون افغان وطن، خطے ، ملکی منظر نامے اور سیاست کے بین الاقوامی تناظر کے موجودہ صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی ۔ ایک سوال کے جواب میں محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ملٹری کورٹ کا سول سیاسی معاملات سے کوئی تعلق نہیں ، سول معاملات اور کیسز کیلئے سول عدالتیں موجود ہیں ، سیاسی کارکنوں پر ملٹری کورٹ میں مقدمات چلانا درست نہیں ، ملٹری کورٹ میں صرف فوجی معاملات چلتے ہیں اور اگر ملٹری کورٹ میں سیاسی ،سویلین مقدمات چلانے کی روش اپنائی گئی تو تمام سیاسی اتحادیوں کے مشاورت سے آئندہ کا لائحہ عمل طے کرینگے۔ محمود خان اچکزئی نے پشتونخوا لائرز فورم کے کابینہ اور تمام وکلاءکو مبارکباد پیش کرتے ہوئے انہیں بہترین کارکردگی دکھانے کی ہدایت کی ۔ اور پارٹی کے بانی خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی پر لکھی گئی مختلف کتابیں پشتونوں کا مقدمہ ، خان شہید کا عدالتی بیان ودیگر تقسیم کیئے۔ اس موقع پر پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری عبدالرحیم زیارتوال ، مرکزی سیکرٹری ڈاکٹر حامد خان اچکزئی ، سابق رکن صوبائی اسمبلی ولیم جان برکت ودیگر بھی موجود تھے ۔ آخر میںملاقات کیلئے آئے تمام وکلاءکا شکریہ ادا کیا اور پشتونخوا لائرز فورم کے نو منتخب صدر جھانگیر خان مندوخیل ایڈوکیٹ نے تمام وکلاءکے نمائندگی کرتے ہوئے محترم مشر محمود خان اچکزئی کواپنا قیمتی وقت دینے،ملکی اور خطے کی صورتحال پر تفصیلی بحث کرنے پر پارٹی چیئرمین محمود خان اچکزئی کا شکریہ ادا کیا ۔


