مہاجرین کی بڑی تعداد میں بلوچستان آمد سے یہاں اسپتال، کاروبار متاثر ہوئے، عبدالولی کاکڑ
کوئٹہ (این این آئی) گورنر بلوچستان عبدالولی خان کاکڑ نے کہا ہے کہ مہاجرین کی وجہ سے ہمارے ہسپتال، بازار، اسکول متاثر ہوکر رہ گئے ہیں، مہاجرین یہاں سے باہر ممالک منتقل ہوجاتے ہیں ہم کہاں جائیں؟، ہم جن مشکل حالات سے گزار رہے ہیں وہ صرف ملک اور بالخصوص مخصوص علاقے ہی جانتے ہیں۔ پاکستان سے ہر سال 800 ڈاکٹرز، انجینئر بے روزگاری کی وجہ سے ملک چھوڑ کر جارہے ہیں۔ یہ بات انہوں نے منگل کو مہاجرین کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کہی۔ گور نر بلو چستان عبد الولی خان کاکڑ نے کہا کہ مہاجرین کا مسئلہ ایک عالمی مسئلہ ضرور ہے ، 1978میں افغانستان کی جنگ کے بعد 1980سے یہاں پر لوگوں کا آنا جانا شروع ہوگیا ،1982سے پوری دنیاءمیں جنگ چھڑی ہوئی ہے جس سے ہمارا صوبہ متاثرہ ہواہے ۔ انہوں نے کہاکہ افغانستان سے کروڑوں کی تعداد میں لوگ ہجرت کر کے بلو چستان آئے اورپھر دنیاءکے مختلف کے ممالک میں چلے گئے ۔ انہوں نے کہاکہ کسی نے بھی یہ جا ننے کی کوشش نہیں کی کہ بلوچستان اور کے پی کے پشتون علاقوں کے لوگوں پر کیا گزری ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم جن مشکل حالات سے گزار رہے ہیں وہ صرف ملک اور بالخصوص مخصوص علا قے ہی جا نتے ہیں ، افغان مہاجرین ہمارے بھائی ہیں لیکن انکے یہاں ہجرت کرکے آنے سے یو این ایچ سی آر کی جانب سے کوئی سیمینار بھی نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ مہاجرین کے خاندانوں میں 10سے 25ہزار روپے دیے جا تے ہےں لیکن ہمارے اسکول، ہسپتال، بازار، تجارت متاثرہو کر رہ گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے بچے اور بچیاں بھی بری طرح متاثرہو کر رہ گئے ہیںآج تک لوکل آبادی پر یو این ایچ سی آر کی جانب سے ایک روپے بھی خرچ نہیں کئے گئے ہم جانتے ہیں مہاجرین غریب ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہم پہلے سے کمزور تھے لیکن ہمارے کاروبار پر جس طرح وہ مسلط ہوئے ہماری زمینداری ، لائیو اسٹاک بھی ختم ہو کر رہ گئی ہے جس پر یو این ایچ سی آر نے ہمارے ساتھ تعاون نہیں کیا ۔ انہوں نے کہاکہ مہاجر ین یہاں سے باہر ممالک منتقل ہو جا تے ہیں ہم کہاں جائیں ہمارے نوجوان مختلف ممالک میں روزگار کے سلسلے کشتیو ں میں مر رہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے نوجوانوں کی حالت یہ ہو گئی ہے کہ ہر سال 800ڈاکٹرز، انجینئر بے روزگاری کی وجہ سے ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ کوئٹہ کی آبادی 40لاکھ سے زیا دہ ہے حالیہ مر دم شماری میں 25لاکھ دیکھائی گئی ۔ انہوں نے کہاکہ کوئٹہ کی سڑکوں ، بجلی ، گیس، صفائی، اسکولوں کی کیاحالت ہے ؟، شہر میں آباد لوگوں میں گیس کی فراہمی نہیں کی جا رہی ہے بلو چستان کے لوگوں نے بھی زحمت نہیں کی کہ وہ اپنے درد کسی کو سنا سکیں ۔