کارکنوں کو گرفتار یا مقدمات درج کیئے گئے تو پورا بلوچستان جام کردینگے، ملک ولی کاکڑ

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر ملک عبدالولی کاکڑ نے کہا ہے کہ جام کمال کی حکومت جام کرنے کا وقت آگیا ہے گزشتہ روز اپوزیشن کی جانب سے احتجاج کرنے پر کارکنوں کیخلاف مقدمات درج کرنے اور گرفتاریاں کرنے کی تیاریوں پر شدید مذمت کرتے ہیں اگر کارکنان کو گرفتار یا مقدمات درج کئے گئے بلوچستان بھر کو جام کردینگے پارٹی کارکنان اور عوام کے ساتھ ہیں ہم نے ڈکٹیٹر کے سامنے بھی سر تسلیم خم نہیں کیا صوبہ اس وقت ظلم،زیادتی،کرپشن،بے روزگاری،اغواء قتل وغارت سمیت مختلف مشکلات سے دو چار ہے ان خیالات کااظہارانہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ گزشتہ روزمختلف علاقوں بلوچستان نیشنل پارٹی کے احتجاج کے بعد کارکنان کیخلاف مقدمات اور گرفتاریاں کرنے کے حوالے سے باز گش سنائی دے رہی ہے جو موجودہ حکومت کی بوکھلاہٹ،ناکامی،کمزوری اور بے بسی کا منہ بولتا ثبوت ہے جام کمال کی حکومت کو یہ کہتے ہیں کہ ہمیں ڈرانے،دھمکانے کے بجائے ہوش کے ناخن لیں کیونکہ ہماری پارٹی نے سخت سے سخت وقت کا بھی دلہری اور بہادری سے سامنا کرتے ہوئے ایک ڈکٹیٹر کے سامنے بھی سر نہیں جھکا یا تو موجودہ حکومت کس باغ کی مولی ہے اگر حکومت نے بلوچستان نیشنل پارٹی کودیوار سے لگانے کی کوشش کی تو صوبے بھر کے قومی شاہراہوں کو بلاک کر کے تمام اضلاع کو ایک ہفتے کیلئے بند کردینگے تمام اضلاع میں جلسے،جلوس کی کال دے سکتے ہیں گرفتاریوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں مگر صورتحال مزید خراب ہوجائے گا جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کو 2سال کا وقت دیا مگر حکومت ڈیلور نہیں کرسکتی اس وقت بھی صوبے کے حالات بد سے بد تر ہیں عوام کے ساتھ ظلم،زیادتی،کرپشن،بیروزگاری،اغواء،قتل وغارت،سمیت مختلف مشکلات سے دو چار ہیں لوٹ مار اور کرپشن کی تو انتہاء ہوگئی ہے کاغذوں میں سب کچھ اچھا مگر زمین پر صفر/صفرکی صورتحال ہے اس مشکل حالات میں بی این پی اپنی عوام اور پارٹی ورکروں کو بے یار ومدد گار نہیں چھوڑ سکتی بلوچستان کے عوام لاوارث نہیں ہیں اس وقت موجودہ حکومت نے ایک سوچے سمجھے منصوبے اور کسی کے ڈکٹیشن پر متحدہ ا پوزیشن کے ساتھ جو سلوک روادواں رکھا ہے اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے اپوزیشن نے جو احتجاج کیا یہ تو صرف ایک ٹریلر تھا اگر حکومت نے قبلہ درست نہیں کیا تو بلوچستان بھر میں احتجاجی دھرنے،جلسے جلوس کر کے حکومت کیخلاف پارلیمان کے ارکان کیساتھ روا رکھا جانے والے نا مناسب رویے پر زور احتجاج کرینگے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں