بلوچستان میں عام انتخابات کے لئے ٹکوں کی تقسیم پر کام شروع نہیں ہوا چنگیز جمالی

کوئٹہ(این این آئی)پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر میر چنگیز جمالی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں عام انتخابات کے لئے ٹکوں کی تقسیم پر کام شروع نہیں ہوا البتہ ضلعی سطح پر اس حوالے سے کمیٹی بنانے کی ہدایت کردی گئی ہے جو صوبے کو ناموں کی سفارشات بھیجیں گی صوبہ اپنی سفارشات مرکز کو دیگا ،بلوچستان میں اتحادیوں کے ساتھ ملکر حکومت بنائیں گے اور جیالہ وزیراعلیٰ ہوگا، بلدیاتی انتخابات میں پارٹی نے تربت اور خضدار جیسے بڑے سمیت دیگر اضلاع میں کامیابی حاصل کی ہے، کسی کی پسند نہ پسند کی بناءپر اپنے چےئر مین اور وائس چیئر مین تبدیل نہیں کر سکتے ۔یہ بات انہوں نے ہفتہ کو کوئٹہ میں پاکستان پیپلز پارٹی کوئٹہ ڈویژن کے دفتر میں صوبائی کابینہ، صوبائی ایگزیکٹو کمیٹی، صوبائی کونسل، ڈویژنل صدورو جنر ل سیکرٹریز، اضلاع کے صدور و جنرل سیکرٹریز ذیلی ونگز کے صدور و جنرل سیکرٹریز اور کوئٹہ سٹی کے صدر و جنرل سیکرٹری کے مشترکہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔ اس موقع پر صوبائی سیکرٹری اطلاعات سردار سربلند جوگیزئی، سابق وفاقی وزیر سردار عمر گورگیج، سابق صوبائی وزیر نواب محمد خان شاہوانی، غزالہ گولہ سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔میر چنگیز جمالی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے مشترکہ اجلاس میں اس بات پر اطمینان کا اظہا ر کیا گیا کہ پیپلز پارٹی بلدیاتی انتخابات میں بہترین انداز میں کامیاب ہوئی ہے اس کامیابی پر عوام اور کارکنوں کے شکر گزار ہیں پیپلز پارٹی کی فتح بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف علی زرداری پر عوام کا اعتماد کا اظہار ہے ۔انہوں نے کہا کہ پارٹی کے رہنماﺅ ں اور کارکنوں کو تاکید کردی گئی ہے وہ عام انتخابات کی بھر پور انداز میں تیاریاں کریں اضلاع کی سطح پر کارکنوں کی رجسٹریشن کریں ۔انہوں نے کہا کہ اجلاس کے دو سیشن تھے تاہم دوسرا سیشن صوبائی جنرل سیکرٹری روزی خان کاکڑ کی والدہ کی وفات کے باعث ملتوی کردیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں آئندہ عام انتخابات میں پیپلز پارٹی بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگی اور جیالہ وزیراعلیٰ ہوگا صوبے میں تاحال عام انتخابات کے لئے ٹکٹوں کی تقسیم شروع نہیں کی گئی ہے اس حوالے سے بورڈ بنیں گے جو امیدواروں کو ٹکٹ جاری کریں گے البتہ ابتدائی طور پر اضلاع کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ امیدواروں کے نام صوبائی قیادت کو بھیجیں جو ناموں کو مرکزی قیادت تک پہنچائے گی ۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی صوبائی کونسل کا اجلاس آئینی تقاضہ ہے جو ہر چھ ماہ میں ہونا چاہےے ہمیں ضرورت ہوئی تو ہر تین ماہ میں بھی اس اجلاس کا انعقاد کریں گے ۔ایک سوال کے جواب میں میر چنگیز جمالی نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں پیپلز پارٹی کی اکثریت ہوگی اور ہم اپنے اتحادیوں کے ساتھ ملکر مخلوط حکومت بنائیں گے کوشش ہوگی کہ دو سے تین اتحادی ہوں تاکہ معاملات کو بہتر انداز میں چلائے جا سکیں ۔انہوں نے کہا کہ موسمی پرندے ہر جماعت میں ہوتے ہیں یہ کوئی نئی بات نہیں ہے تربت میں پارٹی نے چےئر مین کے لئے جس امیدوار کو چنا اگر کسی کو اعتراض تھا تو الیکشن کمیشن کے پاس جا تا تنقید کی جارہی ہے لیکن ہمارے امیدوار کی جانچ پڑتال کے بعد ہی الیکشن کمیشن نے انہیں انتخاب لڑنے کی اجازت دی ہے کوئٹہ کے بعد تربت اور خضدار دو بڑے اضلاع ہیں جہاں پیپلز پارٹی کامیاب ہوئی ہے کوئٹہ کے بلدیاتی انتخابات میں بھی میئر ہمارا ہی ہوگی ۔ انہوں نے کہاکہ اختلافات ہر جماعت میں ہوتے ہیں مگر جو جیالے ہیں وہ جیالے ہی رہیں گے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں