اپوزیشن جماعتیں عوام کو مزید گمراہ نہیں کرسکتے، سینیٹر منظور احمد کاکڑ

کوئٹہ:بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری سینیٹر منظور احمد کاکڑ نے کہا ہے کہ آج حکومت پر تنقیدکرنے والے اپنی ماضی کے کارکردگی پرنظر دوڑائیں توبہتر ہوگاکیونکہ موجودہ حکومت کو تعلیم صحت سمیت دیگرشعبے تباہی بربادی مشکلات سے دوچار تحفے میں ملا ہے اور بلوچستان کے عوام کے سامنے عیاں ہے بلوچستان میں کبھی باہر سے وزیراعلیٰ نہیں آیا ہے اسی صوبے کا باشندہ ہی صوبے کاوزیراعلیٰ کے منصب پر فائز رہ چکے ہیں دھونس دھمکیوں،شور واویلا کر کے اپوزیشن جماعتیں عوام کو مزید گمراہ نہیں کرسکتے ان خیالات کااظہارانہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ صحت اور تعلیم کی بربادی پربات کرنے والوں پر حیرت اور افسوس ہوتا ہے کیونکہ آج حکومت پر تنقید کرنے والے گزشتہ برس کی حکومت میں تعلیم سمیت دیگر اہم وزارتوں کے منصب پر فائز رہیں بلوچستان کے عوام ان سے یہ پوچھنا چاہتی ہیں کہ آج تنقید کے بجائے وہ اپنی دور حکومت میں تعلیم اور صحت کے شعبے پر توجہ دیتے تو بہتر ہوتا ان کی شکست بھی اسی بات کی دلیل ہے کہ انہوں نے صوبے کو بربادی اور عوام کے ساتھ ناانصافی کے سوا کچھ نہیں کیا اسی لئے تو انہیں عوام نے یکسر مسترد کر دیا عوام کو مزید قوم پرستی کے نام پر بہلا یا نہ جائے کیونکہ عوام مزید قوم پرستوں کے ہاتھوں کٹھ پتلی نہیں بننا چاہتی ہماری جماعت کا تو منشور یہی ہے کہ تمام اقوام کا حقوق برابری کی بنیاد پر تقسیم ہو کسی بھی قوم یا فرقے کی حق تلفی نہ ہو اس لئے تو عوام نے بلوچستان عوامی پارٹی کوبھاری اکثریت سے کامیاب کراکر اسمبلیوں تک پہنچا یا اور وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال اتحادیوں کو ساتھ لیکر صوبے کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے میں دن رات محنت کررہے ہیں ہمیں کسی سے کوئی ڈرو خوف نہیں ہے جب بھی وفاق نے اپنا رویہ نا مناسب رکھا تو بلوچستان عوامی پارٹی نے آواز بلند کی آج شور اور واویلا کرنے والے تو وفاق سے اپنے حقوق کیلئے احتجاج کرنا تو دور کی بات تک نہیں کرسکتے تھے ہمیں وزارتیں عزیز نہیں بلکہ صوبے کی ترقی وخوشحالی عوام کا حقوق عزیز ہے جس کیلئے ہمیشہ آواز بلند کی ہے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں منفی سیاست چھوڑ کر حقیقی سیاست کی جانب ا ٓئیں تو ان کی تنقید کا جواب بھی دینگے مگر صرف سیاسی ساکھ بچانے کیلئے حکومت پر تنقید کرنادرست عمل نہیں ہے ہم نے کبھی بھی یہ نہیں کہا کہ حکومت پر تنقید نہ کی جائے بالکل جو حقیقی تنقید ہوگا اسے کھلے دل سے تسلیم بھی کرینگے اور ان کوتاہیوں کو دور کرنے کیلئے کردار بھی ادا کرینگے مگر صوبے کو تباہی وبربادی کیلئے کسی بھی کٹھ پتلیوں کے ہاتھوں میں نہیں دینگے عوام عزیز ہے نہ کہ سیاسی ساکھ بچانا عوام نے جو فیصلہ کیا ہے موجودہ حکومت من عن اس پرعملدرآمد کررہی ہے اگر کہیں کمی بیشی بھی ہو تو اسے دور کرنے کیلئے بھی کوششیں جاری رکھیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں