یمن میں انسانیت سوز واقعہ،11سالہ لڑکی کو لونڈی بناکرفروخت کردیا
صنعائ(این این آئی)یمن میں ایک انسانیت سوز واقعے نے عوام اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو ہلا کر رکھ دیا جس میں ایک 11 سالہ لڑکی کو اس کے والد اور اہل خانہ نے طویل عرصے تک گھریلو تشدد اور وحشیانہ سلوک کا نشانہ بنایا اور پھر ایک غیر معمولی نظیر میں 200,000 یمنی ریال ( 140 ڈالر) میں ایک لونڈی کے طور پر بیچ دیا۔عرب ٹی وی کے مطابق ملک کے مغرب میں واقع ریمہ گورنری سے 11 سالہ لڑکی، علا عبدہ ثابت کو اس کے والد اور سوتیلی ماں نے تشدد کا نشانہ بنایا اور اسے علاقے کے ایک معمر شخص کو 200,000 ریال میں لونڈی کے طور پر فروخت کر دیا۔خریدنے کے بعد معمر شخص اور اس کے بچے بھی لڑکی پر تشدد کرتے رہے۔معاملہ منظر عام پر آنے کے بعد لڑکی کے والد اور چچا کو مزید 10 لاکھ ریال ادا کیے گئے، اور جعلسازی سے لڑکی کی عمر 19 سال کر کے نکاح کی دستاویز بنائی گئی۔آخری حربے کے طور پر والد، چچا اور سوتیلی ماں سمیت دیگر رشتہ داروں نے بوڑھے کے ساتھ مل کر لڑکی کو قتل کا منصوبہ بنایا۔مگر بوڑھے شخص کی بیوی نے ترس کھاتے ہوئے لڑکی کو فرار کروا دیا جسے گاں کے ایک گھر میں پناہ دی گئی۔واقعے کی اطلاع حوثی سکیورٹی حکام کو دی گئی لیکن تاحال کوئی اس پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔انسانی حقوق کی تنظیموں نے بچی کی بازیابی کے لیے سوشل میڈیا پر ایک مہم چلائی ہےاور مجرموں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔بچی کی میڈیکل رپورٹ بھی شائع کی گئی، جس سے جسمانی تشدد ثابت ہوگیا۔