جام حکومت کی کارکردگی صفر ہے، لشکری رئیسانی

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارتی کی سینٹرل کمیٹی کے رکن سابق سینیٹر نواب زادہ حاجی لشکری رئیسانی نے کہاہے کہ ہم نے دو برسوں تک انتظار کیا لیکن ہمارے چھ نکات سے علیحدگی کا فیصلہ کیا ہے جو سردار اختر جان مینگل نے قومی اسمبلی میں پیش کردیا موجودہ بلوچستان حکومت صوبے پر مسلط کردی گئی اس لئے ان سے خیر کی توقع نہیں وفاقی ملازمتوں میں بلوچستانیوں کا جعلی ڈومیسائل پر لگنا المیہ سے کم نہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو انتخاب نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کیا نواب زادہ حاجی لشکری رئیسانی نے کہاکہ دو برسوں تک مسلسل نظر انداز کرنے کے خلاف پارتی کی سینٹرل کمیٹی نے بیٹھ کر فیصلہ دیا کہ اب مزید موجودہ وفاقی حکومت کی حمایت نہیں کر سکتے اس لئے سردار اختر جان مینگل نے قومی اسمبلی میں اعلان کیا کہ بی این پی اب مزید تحریک انصاف کی حمایت نہیں کرسکتی، چھ نکات پر مسلسل نظر انداز کرنے پر پارتی نے فیصلہ کیا کہ وفاقی ملازمتوں سے مسلسل بلوچستان نظر انداز، افغان مہاجرین اور لاپتہ افراد کے مسئلہ حل ہونے کی بجائے مزید گھمبیر ہوگیا بلوچستان کو وفاقی حکومت نظر انداز کردیا ہے۔ پارٹی کے سینٹرل کمیٹی نے فیصلہ دیا ایک سوال کئے جواب پر نواب زادہ حاجی لشکری رئیسانی کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ نے راتوں رات پارتی بنائی اور بلوچستان پر مسلط کی جس سے بلوچستان کے عوام کے مسائل حل ہونے کی بجائے مسلسل اضافہ ہوا۔ جام حکومت کی کارکردگی صفر ہے ٹڈی دل بلوچستان میں تین مرتبہ آیا لیکن جام حکومت خواب غفلت کی نیند سورہے ہیں۔ انہیں احساس تک نہیں کہ بلوچستان کے زراعت اسے وابستہ طبقہ نان شبینہ کا محتاج بن گیا ہے جام صرف لسبیلہ تک محدود ہے ان سے خیر کی توقع رکھنا اپنے آپ کو دھوکے میں رکھنا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں