افغان وزیر خارجہ کی یقین دہانی، طور خم بارڈر کراسنگ دوبارہ کھولے جانے کا امکان

اسلام آباد (انتخاب نیوز) افغان عبوری حکومت کے وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی کی طرف سے فراہم کردہ یقین دہانیوں کے بعد طورخم بارڈر کراسنگ دوبارہ کھولے جانے کا امکان ہے۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی کشیدگی کے سبب طورخم سرحد ہفتہ بھر سے بند ہے۔ افغان حکام سرحد کھلوانے کیلئے مسلسل کوشاں ہیں۔ افغان فورسز سرحدی گزرگاہ کے قریب چیک پوسٹ قائم کرنا چاہتے تھے جس پر پاکستان اور افغان فورسز کے درمیان مسلح جھڑپ ہوئی، واقعے میں افغان فورسز کے دو اہلکار مارے گئے جبکہ ایک ایف سی اہلکار زخمی ہوا تھا۔ پاکستان نے کہا ہے کہ افغان طالبان کی طرف سے پاکستانی سر زمین پر’غیر قانونی تعمیرات’ کی کوشش اورسرحد پار سے اندھا دھند فائرنگ کے واقعات کے بعد طورخم کے مقام پر سرحد بند کی گئی ہے۔ طالبان انتظامیہ کی وزارت خارجہ نے اختتام ہفتہ پر سرحد کی بندش کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستانی سکیورٹی فورسز نے افغان فوجیوں پر اس وقت فائرنگ کی جب وہ سرحد کے قریب اپنی ایک پرانی سکیورٹی چوکی کی مرمت کر رہے تھے۔ افغان وزیرخارجہ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ’افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف معاندانہ کارروائیوں کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا۔‘ انہوں نے پاکستان کے چارج ڈی افیئرز سے ملاقات میں انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر بارڈر کھولنے کی درخواست کی ہے، جس کے بعد طورخم بارڈر کراسنگ کل سے دوبارہ کھلنے کا قوی امکان ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں