دنیا کو 1930 سے بدترین کساد بازاری کا سامنا کرنا پڑے گا، سرمایہ داری نظام کو نئے سرے سے تشکیل دینا ہوگا۔چیئرمین عالمی اقتصادی فورم

جنیوا: عالمی اقتصادی فورم کے بانی اور انتظامی چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر کلاز شواب نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی عالمگیر وبا کے بحران کو ایک بہتر دنیا کی تشکیل میں بدلنا ممکن ہے۔ان کا کہنا تھا کہ تاہم اس کیلئے ہمیں مشترکہ اور فوری اقدامات درکار ہوں گے۔ یہ بات انہوں نے اپنے ایک حالیہ آرٹیکل میں کہی ہے۔ ڈاکٹر کلاز شواب نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے حوالہ سے اقدامات کے بعد ہم تبدیلیاں ہم دیکھ رہے ہیں، اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ دنیا کی اقتصادی اور سماجی بنیادوں کو نئے سرے سے استوار کرنا ممکن ہے۔اس کیلئے پروفیسر شواب نے ‘’گریٹ ری سیٹ’’ کی اصطلاح استعمال کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سرمایہ داری نظام کے سٹیک ہولڈرز کیلئے ہمارے پاس بہتر موقع ہے۔کلاز شواب نے کہا کہ وبا سے نمٹنے کیلئے لاک ڈاؤن میں اگرچہ بتدریج نرمی آئے گی تاہم دنیا کے سماجی اور اقتصادی امکانات کے بارے میں پریشانی میں شدت آئے گی۔انہوں نے کہا کہ اس کیلئے وجوہات بھی موجود ہیں۔ دنیا بھر کی معیشتیں تیزی سے سست روی کا شکار ہوئی ہیں اور ممکن ہے کہ ہمیں 1930ء کی عظیم کساد بازاری کے بعد اب تک کی سب سے بدترین اقتصادی کساد بازاری کا سامنا کرنا پڑے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ صورتحال اگرچہ ممکن ہے تاہم اس سے بچنا ناممکن نہیں ہے۔ بہتر دنیا کے حصول کیلئے دنیا کو مشترکہ طور پر اقدامات اٹھانا ہوں گے۔ دنیا کو اپنے معاشروں اورمعیشتوں کے تمام پہلووں بشمول تعلیم، عمرانی معاہدوں اور کام کیلئے ماحول کو نئے سرے سے استوار کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا اس عظیم تبدیلی کیلئے تمام ممالک بشمول امریکا سے لیکر چین اور آئل اینڈ گیس سے لیکر ٹیکنالوجی تک ہر صنعت کو اپنے آپ کو تبدیل کرنا ہوگا۔ مختصر طور پر ہمیں سرمایہ داری نظام کو نئے سرے سے استوار کرنا پڑے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں