سفر علی بلوچ کو لاپتہ ہوئے 10 سال گزر گئے، بازیابی کیلئے سوشل میڈیا مہم کا انعقاد
کوئٹہ(پ ر)10 سال قبل 23 اکتوبر 2013 کو آواران کے رہائشی سفر علی کو بلوچستان کے صنعتی شہر حب چوکی سے لاپتہ کردیا گیا تھا، وہ تاحال لاپتہ ہیں۔بلوچ وائس فار جسٹس کی جانب سے آج 23 اکتوبر 2023 کو سفر علی بازیابی کے شام 7 بجے سے رات 12 بجے تک ایکس پر ایک آگاہی مہم چلائی جائے گی، بلوچ وائس جسٹس اور سفر علی کے خاندان نے سیاسی و سماجی اور انسانی حقوق کے کارکنوں اور سوشل میڈیا ایکٹوسٹس سے اپیل کی ہے کہ وہ آج مہم میں شامل ہوکر سفر علی کی طویل گمشدگی کے خلاف اور ان کی بازیابی کے آواز اٹھائیں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سفر علی کو دس سال قبل حب چوکی سے حراست میں لے جبری لاپتہ کیا تھا اور اِن 10 سالوں میں ان کے خاندان نے انصاف کی حصول اور سفر علی بازیابی کے لئے عدلیہ اور لاپتہ افراد کمیشن سمیت تمام دروازوں کو کھٹکھٹائے لیکن اُن کا انصاف میسر نہیں ہوئی اور نہ ہی انہیں کوئی معلومات فراہم کی گئی کہ سفر علی کو کس جرم میں اٹھایا گیا ہے، سفر علی کے خاندان دیگر فیملیز کے ساتھ ریڈ زون میں 50 دنوں تک احتجاج پر بیھٹے رہے اور اُس دور کے وفاقی وزرا نے ایک معاہدہ کرکے ریڈ زون احتجاج کو ختم کروایا کہ دو ماہ میں لاپتہ افراد کو بازیاب کئے جائینگے لیکن نام نہاد وزراء کا وہ وعدہ بھی وفا نہیں ہوا اور سفر علی سمیت کوئی ایک بھی لاپتہ فرد بازیاب نہ ہو سکا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ لاپتہ افراد کا مسئلہ ایک انسانی مسئلہ ہے انسانی حقوق کی تنظیمیں اور تمام انسان دوست افراد لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے آواز اٹھائیں۔


