فرانس میں ہزاروں کسانوں نے ٹریکٹروں کیساتھ دارالحکومت کا گھیراﺅ کرلیا

پیرس (مانیٹرنگ ڈیسک) فرانس میں منگل کے روز ہزاروں کی تعداد میں کسان اپنے مطالبات پر عمل درآمد میں ناکامی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ٹریکٹروں کے ساتھ دارالحکومت پیرس کے داخلی راستوں کا محاصرہ کرنے میں کامیاب ہو گئے، جب کہ فرانسیسی حکام نے مظاہرین پر قابو پانے کے لیے 15000 سکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی کا اعلان کیا ہے۔ مظاہرین بہتر اجرت اور کم ماحولیاتی ضوابط کا مطالبہ کر رہے ہیں، جو ان کے بقول ان کی روزی روٹی کو متاثر کر رہے ہیں۔ فرانسیسی کسانوں نے مہنگائی اور سستی درآمدات سے مسابقت کے خدشات پر حکومت کے ساتھ تعطل میں ٹریکٹروں کے ساتھ فرانس کے آس پاس کی بڑی موٹر ویز کو بند کر دیا ہے۔ پیر کے روز، کسانوں نے کہا کہ ان کا مقصد پیرس کی اہم سڑکوں پر آٹھ ناکے قائم کرنا ہے۔ احتجاج کرنے والے کسانوں نے گزشتہ جمعہ کو حکومت کی طرف سے اعلان کردہ اقدامات کو ناکافی کہتے ہوئے اپنی تحریک جاری رکھنے اور دارالحکومت کے گھیراﺅ کی دھمکی دی تھی۔ ینگ فارمرز یونین کے سیکرٹری جنرل، جو بڑی کسانوں کی یونین ایف این ایس ای اے، نے اس ہفتے کے آغاز میں سڑکوں پر رکاوٹیں دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا۔ فرانس کے مختلف شہروں سے تقریباً 72 ہزار کسان احتجاج میں شریک ہیں جب کہ فرانسیسی وزیر اعظم مظاہرین کو اپنی تحریک ختم کرنے پر قائل کرنے میں ناکام رہے۔ توقع ہے کہ فرانسیسی حکومت کسانوں کو مطمئن کرنے کے لیے آج کئی نئے اقدامات کا اعلان کرے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں