مہنگائی و بیروگاری، جماعت اسلامی کا یوم احتجاج

کوئٹہ:جماعت اسلامی کے زیر اہتمام بلوچستان بھر میں مہنگائی،بدعنوانی اوربے روزگاری کے خلاف بھر پوریوم احتجاج منایا گیا کوئٹہ، مستونگ،ژوب،پشین،جعفرآباد،نصیر آباد،خضدار،بیلہ،حب،گوادرسمیت دیگراضلاع کے ہیڈکوارٹرزوبڑے شہروں میں مظاہرے،ریلیاں اور جلسے منعقدہوئے مساجد میں مہنگائی بدعنوانی کے خلاف اور کرونا وائرس کے حوالے سے شعوروآگہی،اللہ کی یاد کے حوالے خطبات وقراردادیں بھی پیش کی گئی۔ان تقاریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وضلعی قائدین نے حکومتی بے حسی غفلت ولوٹ مار کو تقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جب تک لوٹ مارکا خاتمہ اور منصفانہ احتساب اور دیانت دار لوگ سامنے نہیں آئیں گے اس وقت تک ترقی وخوشحالی امن اور عدل نہیں آسکتا۔حکمرانوں نے ملک آئی ایم ایف ملازمین کو ٹھیکے پر دے دیابدقسمتی سے آٹاچینی اورڈالرمافیا زحکومتی ٹیم میں شامل ہے جماعت اسلامی حکومت کوعوام دشمن پالیسیاں مزید جاری رکھنے نہیں دیگی مہنگائی بدعنوانی وبے روزگاری کے خلاف جماعت اسلامی کی عوامی مہم جاری رہے گی۔تبدیلی کے نام پر عوام کو بے وقوف بنایا گیا۔کوئٹہ میں عام بیماریوں کا مناسب انتظام نہیں بدقسمتی وناقص پالیسیوں کی وجہ سے دیگر صوبوں کے کرونا وائرس متاثرین ومریضوں کو بھی کوئٹہ لاکر آباد کیا جارہاہے جس سے خدشہ ہے کہ کوئٹہ میں بھی بیماریوں پھیل سکتی ہے کوئٹہ کے ہسپتالوں میں جدت وترقی لاکر سہولیات فراہم کریں بڑے ڈاکٹرزکو ڈیوٹی کا پابند بنائیں پھر مریضوں ومتاثرین کو لاکر علاج کروائیں۔بصورت دیگر دیگر صوبوں کے مریضوں کو کوئٹہ میں آبادکرنے سے روکھا جائیں۔شہرودیہات ہر جگہ گہماگہمی،معمولات زندگی معمول کے مطابق ہونے کے باوجود تعلیمی اداروں کو لمبے عرصے تک بند کرنا مناسب نہیں تعلیمی اداروں میں پہلے سال کے چھ مہینے پڑھنے کے دن ہوتے ہیں اب مہینوں تعلیمی ادارے مزید بند کرنا مناسب نہیں۔کرونا وائرس سے بچاؤ کیلئے عوام کوشعور وآگہی دینے،علاج کی سہولیات بہتر کرنے کے بجائے حکومت ومیڈیا خوف وہراس پھیلارہے ہیں جس سے عوام ذہنی مریض بن گیے ہیں انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں غربت ومہنگائی حکمرانوں کی لوٹ مار وناقص پالیسیوں کی وجہ سے بہت زیادہ ہے اب حکومت وتاجروں کی مصنوعی وگٹ جوڑ والی مہنگائی نے عوام کو مزید پریشان کر دیا ہے ہر طرف لوٹ مار جاری احتساب اور روک ٹھوک کاکوئی انتظام نہیں۔جماعت اسلامی عوامی مسائل کو اجاگر اوران کے حل کیلئے ہر فورم پر آوازبند کرتی رہیگی عوام جماعت اسلامی کے مہنگائی بدعنوانی کے خلاف جدوجہدمیں ساتھ دیں تاکہ لٹیروں کوناکام اور غریب عوام کے مسائل میں کمی لائی جاسکیں۔ملک میں گردشی قرضہ1440ارب سے 1900ارب تک پہنچ گیا بیرونی قرضہ 96ارب ڈالرسے 112ارب ڈالر تک پہنچ گیا حکمران بھاری قرضے لیکر ملک کو ترقی دینا چاہتے ہیں جو خام خیالی اور عوام کو دھوکہ دینے کے مترادف ہے حکمران الیکشن کے دوران عوام سے کیے گیے وعدوں پرعمل کریں تو ترقی یقینی ہوگی آج مہنگائی پندرہ سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے معاشی ترقی ناپید ہورہی ہے عوام کو روزگار دینے کے بجائے روزگار چھیناجار ہاہے،عوام ان لٹیرے ومافیازکے خلاف اُٹھ کھڑانہیں ہو ا حالات مزید خراب ہوں گے حکومتی ناکام پالیسیوں کی وجہ سے لاکھوں لوگ خط غربت سے نیچے جارہے ہیں نئی حکومت کی کرتوتیں پرانی ناکام نااہل حکومتوں سے بدترہورہی ہیں عوام دووقت کے کھانے کیلئے پریشان ہیں بلوچستان میں گیس بجلی روزگاراورامن ناپید ہورہے ہیں احتساب،سزاوجزاانصاف نام کی کوئی چیزنہیں۔عوام کی پریشانی بہت زیادہ بڑھ گئی ہے ان حالات میں نہ امن ہوگانہ ترقی اور نہ ہی خوشحالی وسکون کسی کو میسر ہوگا حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کے باعث ملک میں غربت،مہنگائی اور بے روزگاری بڑھتی جا رہی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں