بارڈر ٹریڈ کی بندش قبول نہیں، پاکستان ایران سے تجارت کی اجازت دے، مولانا ہدایت الرحمن

پنجگور (یو این اے) حق دو تحریک کے سربراہ ایم پی اے گوادر مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے کہا ہے کہ حق دوتحریک اپنی اصولی موقف سے کھبی پیچھے نہیں ہٹے گی۔ بلوچستان کے مفلوک الحال عوام کے حقوق کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے، پنجگور سمیت مکران اور دیگر سرحدی علاقوں کے روزگار اور معاش بارڈر سے منسلک ہے بارڈر کے روزگار کی بندش کسی صورت قبول نہیں ہے عوام کی سہولت اور روزگار کو مزید وسعت دینے کیلئے مزید کراسنگ پوائنٹ کا اضافہ ہونا ضروری ہے۔ ان خیالات کا اظہار مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے پنجگور کے مختصر دورے پر حق دو تحریک اور جماعت اسلامی ضلع پنجگور کے ذمہ داروں سے کمشنر ہاؤس پنجگور میں ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ ملاقات میں حق دوتحریک پنجگور کے چیئرمین ملا فرہاد بلوچ، جماعت اسلامی کے ضلعی امیر حافظ صفی اللہ بلوچ اور دیگر موجود تھے۔ مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے کہا کہ مکران سمیت بلوچستان کے جن علاقوں میں ہمسایہ ممالک کی سرحدیں ملتی ہیں وہاں کے عوام کا روزگار اور معاش کا زیادہ تر تعلق سرحدی روزگار سے وابستہ ہے۔ مکران اور دوسرے علاقوں میں فیکٹری کارخانے اور روزگار کے دیگر ذرائع نہ ہونے سے لوگ بارڈر سے محنت مزدوری کرکے اپنا گزر بسر، زراعت، تعلیم سمیت اپنے گھر کا چولہا جلاتے ہیں، بارڈر کے کاروبار اور روزگار پر قدغن کسی صورت قبول نہیں ہے کیونکہ ہمسائیہ ملک ایران سے دونوں طرف سے جو خاندان بستے ہیں انکی آپس میں رشتہ داری قائم ہے اگر کسی کا بھائی اسطرف تو دوسرا بھائی اسطرف ہے اگر ماں ایران میں تو بیٹا پاکستان میں ہے، بارڈر ٹریڈ پر پابندی اور امدورفت پر قدغن انتہائی احمقانہ عمل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حق دوتحریک اپنی اصولی موقف سے کھبی پیچھے نہیں ہٹے گی مظلوم اور پسے ہوئے عوام کیلئے ہر فورم اور ہر ایوان میں آواز بلند کرتی رہے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں