جامعہ بلوچستان کے شعبہ امتحانات میں طلبا کو بلیک میل کرنا معمول بن گیا ہے، بی ایس او پجار

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار کے مرکزی ترجمان نے اپنے بیان میں بلوچستان یونیورسٹی کے زیر اثر ہونے والے امتحانات میں کچھ افراد کو کہی سالوں سے امتحانات میں سپریٹنڈنٹ و نگران لگانے کا مقصد صرف اور صرف کرپشن، سفارش کلچر کو فروغ دینا اور انہی افراد کے ذریعے کہی بار امیدواروں کو بلیک میل کرنا اب معمول بن گیا ہے مالک ترین نہ صرف ان افراد کو نواز رہا ہے بلکے بلوچستان کے ایک پورے نسل کو جہالت کے اندھیروں میں دھکیلنے کی کوشش کررہا ہے ۔
ترجمان نے مزید کہا کے کنٹرلر نے سابقہ وائس چانسلر کے تمام کالے کرتوتوں میں اس کا ساتھ دیا جس کی وجہ سے اسے قبل از وقت اور آوٹ آف رولز ترقی دے کر پروفیسر کے رینک سے نوازہ گیا ۔ کروڑوں روپے کے اسکالرشپس دے کر مالک ترین نے بلوچستان یونیورسٹی کے مائیکرو بیالوجی ڈیپارٹمنٹ کو ایک گھنٹہ بھی نہیں دیا 15 ریسرچ پیپرز اور 10 سال کے ٹیچنگ تجربہ پورہ نہ ہونے کے باوجود اسکینڈل کے سرغنہ نے مالک ترین کو ترقی دے کیوں اور بلوچستان یونیورسٹی کے بہت سے پی ایچ ڈی موجود ہے جن کے کیسز کہی سالوں سے سینڈیکیٹ کے ایجنڈا کا حصہ نہیں بنتے یہ بات اب روز روشن کی طرح عیاں ہے کے مالک ترین سابقہ وائس چانسلر جاوید اقبال کے خاص کارندے ہیں اور اب بھی ان کے پالسیوں کو تحت بچوں کو ہراساں کرتے ہیں ۔
ہم گورنر بلوچستان سے مطالبہ کرتے ہیں کے بلوچستان یونیورسٹی کے نگران کنٹرولر، ہیڈ آف مائکرو بیالوجی ڈیپارٹمنٹ اور کرونا ٹیم کے ممبر مالک ترین کے خلاف انکوائری کرکے اسے اس کے پچھلےگریڈ (19) میں ریورٹ کرے اور اور اسسٹنٹ پروفیسر کے حیثیت سے ان کو واپس ان کے ڈیپارٹمنٹ بیجھا جاے اور شعبہ امتحانات میں ڈیوٹی پہ لگنے والے تمام افراد جن میں سپریٹنڈنٹ، اور نگران شامل ہے سب کو تحقیقات کا حصہ بنایا جائے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں