باجوہ اور فیض جنرل عاصم منیر کو آرمی چیف نہ بنانے پر متفق تھے، عرفان صدیقی
اسلام آباد(این این آئی)مسلم لیگ(ن) کے سینئر رہنما عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی تقرری میں سب سے بڑا کردار میاں نواز شریف کا تھا اور ان کی تقرری پر مارشل لا لگانے کی دھمکی دی گئی تھی، جنرل باجوہ بھی عاصم منیر کو آرمی چیف لگانا نہیں چاہتے تھے، وہ ایکسٹینشن لینا چاہتے تھے یا نہیں اس پر سوالیہ نشان ہے لیکن اس پر کوئی سوالیہ نشان نہیں ہے کہ وہ کہتے تھے کہ آرمی چیف کے عہدے کے لیے یہ پانچ لوگ ہیں، عاصم منیر کو چھوڑ کر ان چار میں سے کسی کو لگا لو لیکن اس کو نہ لگاو¿۔ان کا کہنا تھا کہ عاصم منیر کو آرمی چیف نہ بنانے پر باجوہ صاحب اور فیض حمید کا اتفاق تھا لیکن نواز شریف نے کہا کہ مارشل لا کی دھمکی ہو یا کچھ اور ہو، سینیارٹی لسٹ پر جو شخص بھی پہلے نمبر پر ہے اس کی تقرری ہو گی ،سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے ہماری ٹیم کے معاشی ماہر کو بلا کر پوچھا تھا کہ اگر ملک میں مارشل لا لگ جائے تو اس کے کیا اثرات مرتب ہوں گے۔ایک نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عرفان صدیقی نے کہا کہ آئے دن اڈیالہ جیل میں کسی نہ کسی کی عمران خان سے ملاقات ہوتی رہتی ہے اور اس کے بعد پورا دن پریس کانفرنسوں کا سلسلہ جاری رہتا ہے، میرا بھی علیمہ خان کی طرح یہ سوال ہے کہ کیا صبح 7 بجے جیل کے اندر کوئی ملاقات ہو سکتی ہے اور اگر ہو سکتی ہے تو کیسے ہو سکتی ہے؟انہوں نے کہا کہ اس ملاقات کے حوالے سے میرے علم میں کوئی بات نہیں اور حسب توفیق سب کو اندازے لگا لینے چاہئیں البتہ یہ معمول کی کارروائی ہرگز نہیں تھی۔سابق آئی ایس آئی سربراہ کے کورٹ مارشل کے اوپن ٹرائل کے عمران خان کے مطالبے پر ان کا کہنا تھا کہ فوج میں کورٹ مارشل ہمیشہ سے ہوتے رہے ہیں اور آج تک کسی کا بھی اوپن ٹرائل نہیں ہوا، خان صاحب کے اپنے دور میں 25 آدمیوں پر فوجی عدالتوں میں مقدمے میں چلے جو وہ نہیں بتاتے، ان 25 میں سے تین کو موت کی سزائیں سنائی گئیں، کوئی اوپن کورٹ ٹرائل نہیں ہوا اور وہ اب بھی جیل میں پڑے ہوئے ہیں۔سینیٹ میں مسلم لیگ(ن) کے پارلیمانی لیڈر نے کہا کہ عمران خان کے دوہرے معیار ہیں، فیلڈ کورٹ مارشل اپنے تقاضے ہیں اور وہ ہو گا، خان صاحب ایک ایسے آدمی کی کیوں وکالت کررہے ہیں جس کی وہ ذمے داری بھی نہیں لے رہے، ابھی فیض حمید خود بھی کچھ نہیں بولے لیکن خان صاحب مسلسل کہہ رہے ہیں کہ ٹرائل اوپن کورٹ میں ہونا چاہیے۔


