بلوچستان حکومت کی شاہ خرچیاں، صوبائی اسمبلی کی نئی عمارت کے بعد 59 لگژری گاڑیوں کی خریداری کا بھی فیصلہ

کوئٹہ(یو این اے )بلوچستان حکومت کی شاہ خرچیاں جاری، صوبائی اسمبلی کی نئی عمارت کے لیے اربوں روپے کے منصوبے کے بعد 59نئی گاڑیوں کی خریداری کا بھی فیصلہ کرلیا۔ بلوچستان کے مالی سال2024-25کے بجٹ میں صوبائی اسمبلی کے غیر ترقیاتی بجٹ میں گاڑیوں کی خریداری کے لیے40کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ اسمبلی سیکریٹریٹ ذرائع کے مطابق گاڑیوں کی خریداری کے لیے ٹینڈر طلب کرلیا گیا ہے جو دس اکتوبر کو کھولا جائےگا۔ مجموعی طور پر2024ماڈل کی 59نئی گاڑیاں خریدی جائیں گی جن میں 55گاڑیاں ایک ہزار سی سی تک ، 1500سی سی کی دو گاڑیاں،1800سی سی کی ایک گاڑی شامل ہوگی۔ اس کے علاوہ دس سے بارہ کروڑ روپے مالیت کی جاپانی یا یورپی ساخت کی سپورٹس یوٹیلٹی وہیکل (ایس یو وی ) چھ سلنڈر 3500سے3900سی سی انجن والی ایک لگژری گاڑی بھی خریدی جائے گی۔اسمبلی سیکریٹریٹ ذرائع کے مطابق چھوٹی گاڑیاں اسمبلی ملازمین کو دی جائیں گی۔ جبکہ لگژری اور قیمتی گاڑیاں اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر، سیکریٹری اور اسپیشل سیکریٹری کے لیے خریدی جارہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے پاس پہلے ہی کروڑوں روپے مالیت متعددگاڑیاں موجود ہیں۔ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کی تنخواہوں اور مراعات سے متعلق 2014کے صوبائی ترمیمی قانون کے تحت اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کو صرف ایک گاڑی رکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔ دونوں کو ساڑھے پانچ لاکھ روپے کی ماہانہ تنخوا ہ کے علاوہ ٹیلیفون، گیس ، بجلی ، اورریل ،ہوائی سفر اور رہائش کی مفت سہولیات بھی میسر ہیں۔یہ گاڑیاں ایک ایسے وقت میں خریدی جارہی ہیں جب صوبائی حکومت بلوچستان اسمبلی کی موجودہ محض 37سال پرانی عمارت کو گراکر اس کی جگہ 5ارب روپے کی لاگت سے نئی عمارت بنانے کے منصوبے پر تنقید کی زدمیں ہے ۔ صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی ) میں صوبائی اسمبلی کی عمارت کی تزئین و آرائش کے لیے 91کروڑ روپے الگ سے مختص کئے گئے ہیں تاہم اس بات کی وضاحت نہیں کی گئی ہے کہ جب عمارت گرائی جانی ہے تو اس کی مرمت پر 91کروڑ روپے کیوں خرچ کئے جائیں گے۔اس کے علاوہ اسلام آباد میں بلوچستان ہاو¿س ، گورنر اور وزیراعلیٰ کی نئی رہائشگاہوں کی تعمیر کے لیے تقریباً دو ارب روپے ، کراچی میں بلوچستان ہاو¿س کی تزئین و آرائش کے لیے 65کروڑ روپے ، کوئٹہ ، ہنہ ، زیارت اور گوادر میں چیف ایگزیکٹیو کی نئی رہائشگاہوں کی تعمیر اور پرانی کی تزئین و آرائش کے منصوبوں کے لیے اربوں روپے حالیہ سالوں میں منظور کئے جاچکے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں