بلوچستان میں آپریشن ،پاک ایران ،افغانستان ،سمندری بارڈر اور بین الصوبائی بارڈر سیکورٹی سخت
کوئٹہ(یو این اے )قومی ایپکس کمیٹی کی بلوچستان میں آپریشن کی منظوری کے بعد ایران ،افغانستان ،بحرہ عرب میں مسقط کے ساتھ سمندری باڈر، سندھ ،پنجاب اور خیبرپشتونخوا کے ساتھ ملنے والی سرحدی علاقوں میں سیکورٹی سخت کردی گئی ،صوبے کے سرحدی اضلاع میں اضافی نفری تعینات کرکے فوج کی سرچ آپریشن اوردیگرصوبوں کے ساتھ بارڈر پرپیٹرولنگ شروع کردی گئی ہے،بارڈر ملٹری پولیس کی جانب سے بلوچستان سے دیگرصوبوں کو جانے اور آنے والی گاڑیوں کا ریکارڈ بھی چیک کیاجارہاہے ،فورسز کی معاونت کیلئے فوجی ہیلی کاپٹرز بھی اسٹینڈ بائی رکھاگیاہے۔سیکورٹی ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی زیر صدارت قومی ایپکس کمیٹی کی جانب سے بلوچستان میں فوجی آپریشن کی منظوری کے بعد بلوچستان کے دیگرصوبوں کے ساتھ سرحدی اضلاع کے ملنے والے سرحدی مقامات پر سیکورٹی انتہائی سخت کردی گئی ، ایپکس کمیٹی کی جانب سے بلوچستان میں سرگرم کالعدم دہشت گرد تنظیموں بشمول مجید بریگیڈ، بی ایل اے، بی ایل ایف اور براس کے خلاف جامع فوجی آپریشن کی بھی منظوری دی گئی ہے جو دشمن بیرونی طاقتوں کے اشارے پر عدم تحفظ پیدا کرکے پاکستان کی معاشی ترقی کو روکنے کےلئے معصوم شہریوں اور غیر ملکی شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں سیکورٹی ذرائع کے مطابق بلوچستان میں بارڈر ایریا میں سیکورٹی فورسز کی جانب سے سیکورٹی کو فول پروف کرکے اضافی نفری تعینات کردی گئی ہیں ،سیکورٹی ذرائع نے © "یواین اے'” نیوز ایجنسی کوبتایاہے کہ پنجاب کے ساتھ سرحدی بارڈر کوہلو بارڈر ، کوہ سلیمان، بواٹہ، رکھنی ،تمن گو،رچانی چتری،سندھ کے ساتھ سرحدی بارڈر حب بارڈر،رئیس گوٹھ ،حب بائی پاس ،بھوانییہ بائی پاس،.بند مراد ساکران حب،منگو پیر ،پاک ایران اور افغانستان بارڈر، چاغی ضلع تفتان،راجئے روتوگ، تالاپ، چاگئے،برابچہ،چاربہاں،رباط،پنجاب وسندھ کے ساتھ سرحدی بارڈر کے ڈیرہ بگٹی بارڈر،راجن پور،تھنگوانی،کندکوٹ،سندھ بارڈر،پاک ایران ضلع کیچ،زمران،مند،دشت،ریدگ، کپکپار بارڈرز شامل ہیں ،گوادر سے دیگر ممالک ایران سے زمینی بارڈر کلدان ،کہیر توک ،کنٹانی ہور، سمندری بارڈر جیونی اور بحرہ عرب سمندر کے علاوہ مسقط کے ساتھ سمندری بارڈر ،افغانستان سے نوشکی کے گوری کشنگی ،گزنلی ،بیدی انام بوستان ،درزی چاہ ڈاک، سیر شاہ ڈاک عیسیٰ چاہ ڈاک ،عمر شاہ ڈاک اور زارو چاہ ڈاک ،پنجگور کے ایران کے بارڈری علاقے چیدگی ،پروم ،ماشکیل جودر، جھالگی ،عبدئی ،مند، روتھک ، چمن کے علاقے افغانستان کے ساتھ سرحدی علاقے کلی لقمان ، کلی جہانگیر ، اڈہ کہول ،گوری کہول ، کلی حاجی اکبر ، کلی گل شاہ خان ، گلدارہ باغیچہ ، کلی کریم خان ، سپینہ تیژہ ، اخلاص ڈبری ، نورک سلیمان خیل ، کلی رنگین ، شین تالاب ، کلی حبیب،میرالزئی،سلطان زئی ، توبہ دوبندی ، اچک نیکہ، زیارت ، توبہ کاکڑی ، سکان کان،کلی محمد رسو ل لورالائی کے افغانستان اور خیبر پختون خوا ہ کے ساتھ سرحدی علاقے رکھنی بواٹا چیک پوسٹ، ژ وب سے دانہ سر، بادینی چیک پوسٹ ژوب کے افغانستان کے ساتھ سرحدی علاقے قمر دین کاریزقلعہ سیف اللہ کے افغانستان کے ساتھ سرحدی علاقے لوئی بند،ترخہ کاکڑخوراسان،کانوکی،بادینی شموزئی خاران اور واشک کے ساتھ سرحدی علاقے مزہ سر ،کاٹا گز زیرو پوائنٹ ،ماشکیل گزرگیٹ،جودر،تمپ، مذکورہ بالا علاقوں میں ایپکس کمیٹی کی فوجی آپریشن کے منظوری کے بعد انتظامات مزید سخت کردئےے گئے ہیں ،سیکورٹی فورسز کی جانب سے اضافی نفری کے علاقوہ بارڈر ملٹری فورس کی چیکنگ اور گشت میں اضافہ ،فلیگ پیدل مارچ اور سرچ آپریشن کا سلسلہ جاری ہے ،بارڈری فورس کی جانب سے بلوچستان سے دیگر صوبوں کو آنے اور جانے والی گاڑیوں کی ریکارڈ بھی چیک کی جارہی ہے ۔بلوچستان پنجاب حکومت کی جانب ایپکس کمیٹی کے بلوچستان میں آپریشن کی منظوری کے بعد دہشت گردی کے خاتمے کے لئے کوآرڈینیشن مزید بہتر بنا دی گئی ہے ۔