غزہ میں 15ہزار حاملہ خواتین کی زندگیاں خطرے سے دوچار ہیں،انروا

غزہ (صباح نیوز)فلسطینی پناہ گزینوں کے لئے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی( انروا)نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں 15ہزارحاملہ خواتین کی زندگیاں خطرے سے دوچار ہیں ۔ایکس پلیٹ فارم پر اپنے اکاﺅنٹ پر ایک پوسٹ میںانروا نے غزہ میں اسرائیل کی طرف سے فاقہ کشی اور پیاس کی پالیسی کے نتیجے میں پیدا ہونے والی انسانی تباہی کا حوالہ دیا۔انہوں نے کہا کہ غزہ میں تقریبا 50,000 حاملہ خواتین ہیں اور اس علاقے میں اگلے دسمبر میں 4000 بچوں کی پیدائش متوقع ہے۔اقوام متحدہ کے ادارے نے کہا کہ ان میں سے تقریبا 15,000 حاملہ خواتین فاقہ کشی کے دہانے پر ہیں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ شدید بارشوں اور محدود امداد نے غزہ کی پٹی میں بے گھر ہونے والوں کی حالت مزید خراب کر دی ہے۔غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی طرف سے مسلط کی جانے والی نسل کشی کی جنگ مسلسل420 ویں دن بھی جاری ہے۔ اس دوران پٹی کے مختلف حصوں میں عام شہریوں کے خلاف قتل عام اور جرائم کا سلسلہ جاری ہے۔سات اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوجی جارحیت اور جاری نسل کشی کے نتیجے میں 44,235 فلسطینی شہید اور 104638 زخمی ہوئے ہیں۔ شہدا اور زخمیوں میں بیشتر خواتین اور بچے شامل ہیں۔