شام کو شدید تقسیم اور تباہی کا سامناہے ، اقوام متحدہ کا انتباہ

اقوام متحدہ(یو این اے)عرب ممالک کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب گیئر پیڈرسن نے خبردار کیا ہے کہ شام کو شدید تقسیم اور تباہی کے خطرے کا سامنا ہے۔ا نہوں نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ شام کی صورتحال میں کچھ ہی دنوں میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں آئی ہیں اورملک کو مزید تقسیم کے سنگین خطرے کا سامنا ہے جواس کے مفاد میں نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ میں آج آپ کو آگاہ کر رہا ہوں، ایک وسیع علاقہ غیر ریاستی عناصر کے کنٹرول میں آ گیا ہیجس میں دہشت گرد گروپ حیات تحریر الشام اور شامی نیشنل آرمی سمیت مسلح اپوزیشن گروپ شامل ہیں۔ انہوں نے بتا یاکہ یہ گروپ اب ان علاقوں کو کنٹرول کر رہے ہیں جن میں ہمارے تخمینے کے مطابق تقریبا 70 لاکھ افراد مقیم ہے ۔ان علاقوں میں شام کا دوسرا بڑا شہر حلب شامل ہے جس کی آبادی 20 لاکھ سے زیادہ ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ شامی حکومت کی وفادار افواج حماہ میں دوبارہ منظم ہو گئی ہیں لیکن ان پر دبا موجود ہے کیونکہ حزب اختلاف کی افواج شہر کے قریب پہنچ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں فریقوں نے ایک دوسرے پر حملوں میں اضافہ کیا ہے، حیات تحریر الشام کے ڈرون اور راکٹ حملوں میں شہری ڈھانچیبشمول ہسپتالوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ دونوں طرف سے حملوں میں عام شہریوں کا جانی نقصان ہواہے۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ14 سال سے جاری خانہ جنگی سے یہ ثابت ہو چکا ہے کہ کوئی بھی شامی فریق موجودہ تنازعے کو فوجی ذرائع سے حل نہیں کر سکتا۔انہوں نے شام میں فوری طور پر کشیدگی میں کمی اور بین الاقوامی انسانی قانون کی پاسداری پر زور دیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں