پبلک اکاونٹس کمیٹی، ڈپٹی کمشنرز کے غیر فعال اکاونٹس اور عوامی فنڈز کے استعمال میں تاخیر پر فوری کارروائی کا حکم
کوئٹہ(یو این اے )بلوچستان پبلک اکاونٹس کمیٹی (پی اے سی)نے ڈپٹی کمشنرز کے غیر فعال اکانٹس اور عوامی فنڈز کے غیر استعمال پر فوری کارروائی کا حکم دیا ہے۔ کمیٹی کا اجلاس بلوچستان اسمبلی میں منعقد ہوا جس کی صدارت چیئرمین اصغر علی ترین نے کی۔ اجلاس میں عوامی زمینوں کے معاوضہ، غیر فعال اکانٹس، اور عوامی فنڈز کے استعمال میں تاخیر پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس میں کمیٹی کے اراکین زابد علی ریکی، غلام دستگیر بادینی، اور نور محمد دمڑ نے شرکت کی، جبکہ مختلف حکومتی افسران بھی موجود تھے جن میں سیکرٹری اسمبلی طاہر شاہ کاکڑ، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو قمبر دشتی، اور دیگر اہم شخصیات شامل تھیں۔اجلاس کے دوران انکشاف ہوا کہ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کے پاس 33 بینک اکانٹس ہیں جن میں سے 9 غیر فعال ہیں، اور ان اکانٹس میں 11 کروڑ روپے موجود ہیں۔ اس کے علاوہ، مختلف ڈپٹی کمشنرز کے سینکڑوں غیر فعال اکانٹس میں 46 کروڑ 40 لاکھ روپے پڑے ہیں، جو عوام کے پیسے ہیں اور کئی سالوں سے ضائع ہو رہے ہیں۔ پی اے سی نے ان غیر فعال اکانٹس کو فوری طور پر بند کرنے اور فنڈز کو قومی خزانے میں منتقل کرنے کی ہدایت دی۔کمیٹی نے عوامی فلاح کے منصوبوں کے فنڈز کے استعمال میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، اس بات پر زور دیا کہ زمین مالکان کو فوری طور پر معاوضہ فراہم کیا جائے۔ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے رپورٹ کیا کہ زمین کے حصول کے لیے مختص 12 ارب روپے میں سے 1.7 ارب روپے ابھی تک موجود ہیں، جنہیں جلد از جلد استعمال میں لانے کی ضرورت ہے۔کمیٹی نے غیر فعال اکانٹس اور عوامی فنڈز کی فوری بازیابی کے لیے اقدامات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پی اے سی شفافیت اور احتساب کے عمل کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ چیئرمین اصغر علی ترین نے کہا کہ یہ اقدامات عوامی مالیات میں بہتری لانے کے لیے اہم ہیں اور اس عمل کی نگرانی کی جائے گی تاکہ مستقبل میں عوامی فنڈز کے استعمال میں مزید بہتری آئے۔کمیٹی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جو فنڈز غیر استعمال شدہ پڑے ہیں، انہیں مشاورت کے بعد دوسرے ترقیاتی منصوبوں کے لیے استعمال کیا جائے تاکہ عوام کو جلد فائدہ پہنچ سکے۔